عصری تعلیم کے حصول کا مقصد‘ ملک کی ترقی اور انسانیت کی خدمت ہو

رائل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اینڈ سائنس کے زیر اہتمام تقریب سے رکن پارلیمنٹمولانا اسرار الحق قاسمی کا خطاب
حیدرآبادیکم ستمبر (پریس نوٹ) موجودہ دورمیںعصری علوم اورجدید تکنیکی صلاحیتوںکو تخریبی سرگرمیوں پر صرف کرنا افسوس ناک ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ذہنی سوجھ بوجھ عطاکی‘ صاحب سمجھ بنایا ‘ہمارے ذہن کو حصول علم کے قابل بنایا توکیوںنہ ہم اللہ کے عطا کردہ اس ذہن اور صلاحیتوں و سوچ وفکرکو علم نافع کے حصول کے ذریعہ انسانیت کی بقااور فلاح و بہبود پر صرف کریں ۔کشن گنج بہار کے رکن پارلیمنٹ و ممتاز عالم دین مولانا اسرار الحق قاسمی چیوڑلہ میں رائل انجینئرنگ کالج کے زیراہتمام ان کے اعزاز میںمنعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ڈاکٹر عارف رضوان ڈائرکٹر ریٹسنے مولانا اور ان کے ہمراہ وفدکا استقبال کیا۔ مولانانے کہا کہ محض درسی کتابوں تک اپنی معلومات کو محدود نہ رکھیں بلکہ انجینئرنگ کے متعلقہ مضامین میں انٹرنیٹ کی سہولت سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے آپ کو زمانے کی عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کریں۔ مولانا نے ریٹس تعلیمی ادارہ جات کی دینی ملی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے عہد رفتہ کی بازیابی کی سمت اہم پیش رفت قرار دیااور کہا کہ ریٹس نہ صرف ریاستتلنگانہ‘ آندھرا بلکہ پورے ملک کیلئے مثال ہے۔ عصری تعلیم کوانسانیت کے بنیادی تقاضوں کی تکمیل کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے انہوںنے دختران ملت کی تعلیم پرتوجہ مرکوزکرنے پر بھی زور دیا اور کہا کہ دختران قوم جب تعلیم حاصل کرتی ہیں تو یہ کئی خاندانوں کے کحح تعلیم کی بنیاد بنتی ہیں ۔ اسلام نے ماں کی گودکو پہلی درسگاہ قرار دیا اور تعلیم کے معاملہ میں اسلام میں ترجیحی تلقین کی ہے ۔ مولانا اسرار الحق قاسمی نے کہا کہ جب ہم اپنی بیٹیوںکو دینی و عصری دونوں علوم فراہم کرتے ہیں تو ہماری بیٹیاں مستقبل کے معاشرے کی قابل قدرمائیں بننے کا اعزاز حاصل کرتی ہیں اور یہی مائیں انسانیت کی بقا اور فلاح‘قوم کے مستقبل اورملک کی ترقی کی ضمانت فراہم کرتی ہیں ۔مولانا نے انجینئرنگ ‘میڈیسن اور دیگر علوم کے حصول کا مسلم طلبہ کو خاص طور پر مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم ان شعبوں میں اپنی صلاحیتیں منواتے ہیں تو مستقبل میں یہ شعبے نہ صرف ہماری صلاحیتوں کی گواہی دیں گے بلکہ تاریخ میں بھی ان شعبوں میں ہماری صلاحیتوں اور خدمات کو یاد کیا جائے گا۔
تین سال میں 230 کروڑ پودے لگانے حکومت تلنگانہ کا منصوبہ
حیدرآباد یکم / ستمبر ( آئی این این ) حکومت تلنگانہ کے فلیگ شپ پروگرام ’’ تلنگانہ کو ہریتا ہرم ‘‘ کے سلسلہ میں آئندہ تین سال میں 230 کروڑ پودوں کی شجرکاری کی تجویز ہے ۔ جس سے تلنگانہ کی سرسبز و شادابی میں اضافہ ہوگا ۔ اس کے منجملہ 130 کروڑ پودے جنگلاتی علاقوں کے باہر لگائے جائیں گے ۔ (10 کروڑ ایچ ایم ڈی اے علاقہ میں 120+ کروڑ ریاست کے مابقی علاقہ میں ) ۔ آج چیف منسٹر کے آفس سے جاری کئے گئے ایک صحافتی ریلیز کے مطابق اس پروگرام کا مقصد ریاست میں درختوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے ۔ موجودہ 25.16% سے 33% تک جیوگرافیکل ایریا کو بڑھانا ہے ۔