عصری تعلیم کیساتھ دینی تعلیم سے مثبت نتائج، جلسہ تکمیل قرآن میں علماء کا خطاب

حیدرآباد 5 اپریل (راست) اسکولی سطح پر عصری تعلیم کے ساتھ اگر دینی تعلیم فراہم کی جائے تو بچہ کی نہ صرف صحیح تربیت ہوتی ہے بلکہ کردار سازی ہوتی ہے۔ ان مقاصد کے تحت ماسٹر مائنڈس ہائی اسکول میں پہلی تا چھٹی جماعت کے طلباء و طالبات کیلئے ناظرہ کا نظم کیا گیا اور 105 لڑکے لڑکیوں نے ناظرہ تکمیل قرآن معہ تجوید کی۔ اس موقع پر ایک خصوصی تقریب میں مولانا معین قادری خطیب مسجد ساحرا، مولانا مہتاب الرحمن خطیب مسجد عالمگیر شمع کالونی وٹے پلی نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور ناظرہ میں تکمیل قرآن کرنے والے طلبہ میں اسناد تقسیم کرتے ہوئے تلقین کی کہ وہ قرآن کی تکمیل کے بعد اس کا دور جاری رکھیں۔ قرآن مجید مکمل زندگی گزارنے کے اصول بتاتا ہے۔ محمد معید پرنسپل نے اس پروگرام کے اغراض و مقاصد بتائے۔ خواجہ علی شعیب اسوسی ایٹ پروفیسر شاداں انجینئرنگ کالج نے طلبہ کے ساتھ اساتذہ کو مبارکباد دی۔ ایم اے حمید نے اعزازی مہمان کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی اسکول کی باقاعدہ تعلیم کے ساتھ اگر انفرادی تعلیم دینی تعلیم بھی حاصل کرے تو وہ زندگی میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ اس موقع پر طلباء و طالبات کی گلپوشی کی گئی اور والدین نے تکمیل قرآن پر اظہار خوشنودی کی۔ آخر میں محمد معید نے شکریہ ادا کیا۔