عشق رسولؐ ہی مسلمانوں کے تشخص کی علامت

صیانت اوقاف کاخصوصی میلادالنبیؐ نمبر کا رسم اجراء ، مولانا شمیم صدیقی و کاظم علی خان کا خطاب
حیدرآباد /11 جنوری ( راست ) عشق رسولﷺ ہی مسلمانوں کے تشخص کی علامت ہے ۔ میلادالنبیﷺ کے سلسلہ میں جلسوں کی آج بھی شدید ضرورت ہے تاہم ضروری ہے کہ انہیں اتحاد ملت اور اصلاح امت کیلئے استعمال کئے جائیں ۔ عالم اسلام کی موجودہ صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ ہم ایک اور نیک بنیں ۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے کیا جو گولڈن فنکشن ہال چادرگھاٹ میں پندرہ روزہ ’’ صیانت اوقاف ‘‘ کے خصوصی شمارہ کی رسم اجراء کے سلسلہ میں مولانا محمد مظفر علی مدیر صحیفہ کی صدارت میں منعقد ہوا تھا ۔ خیر مقدمی کلامات میں محمد واحد مسعود ایڈیٹر صیانت اوقاف نے کہا کہ جشن میلادالنبیﷺ کے اس مبارک و مسعود و موقعہ پر خصوصی شمارہ 18 سال سے شائع ہو رہا ہے ۔ اس خصوصی شمارہ میں بہنوں کے بھی سیرت پاک ﷺ سے متعلق مضامین اس شمارے میں شامل کئے گئے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ خصوصی شمارہ ہر گھر پہونچے تاکہ ماں بہنیں و بیٹیاں اس خصوصی شمارے کو پرھیں اور حضور اکرم ﷺ کی سیرت پاک ﷺ سے واقف ہوں جو جز ایمان ہے ۔ مولانا شمیم احمد صدیق خطیب و امام مسجد دیوان دیوڑھی کے ہاتھوں خصوصی شمارہ کا رسم اجراء انجام پائی ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں عامتہ المسلمین کو تلقین کی کہ وہ سیرت النبی ﷺ کو اپنی زندگیوں کیلئے مشعل راہ بنالیں ۔رحمتہ اللعلمین ﷺ کی رحمت آفرین پیغام کو عام کیا جائے ۔ مہمان خصوصی نواب کاظم علی خان صدر امبیڈکر نیشنل کانگریس نے کہا کہ جب نبی کریم ﷺ کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم اپنی کاوشوں اور کوششوں کو اس بات پر مرکوز کریں کہ ہم اپنے حسن سلوک کے ذریعہ اپنے ماحول کیلئے رحمت بن جائیں ۔ ایک اور مہمان جناب سید شاہ نورالحق قادری سے کہا کہ جس طرح آقائے دو جہاں حضور اکرم ﷺ کے بغیر کلمہ مکمل نہیں ہوتا بالکل اسی طرح اتباع رسول ﷺ کے بغیر اللہ کی اطاعت کی تکمیل ناممکن ہے ۔ قاری اسدالدین انصاری کی قرات کلام سے جلسہ کا آغاز ہوا ۔ مسرز طاہر رومانی ، تاج الدین مجاہد نے بھی مخاطب کیا ۔ مسرس احمد صدیقی ، محمد اسحاق احمد اسدالدین انصاری نعت شریف پیش کیا ۔ آخر میں خیرات علی اور محمد حامد شہریار نے شکریہ ادا کیا ۔ مختار احمد فردین نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔ اس محفل میں معززین شہر صحافیوں و قائدین میں میر عنایت علی باقری ، ایم اے ستار ، میر فاروق علی ، ہادی رحیل کے علاوہ دیگر شریک تھے ۔