عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر کیس : ونزارا اور امین پر فیصلہ محفوظ

سازش کے اجلاس اور فارم ہاؤز میں ونزارا کی موجودگی کا ثبوت دستیاب: سی بی آئی

احمدآباد۔ 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) 2004ء کے مبینہ عشرت جہاں فرضی انکاؤنٹر کیس میں سابق افسران پولیس ڈی جی ونزارا اور نریندر کمار امین کی طرف سے دائر کردہ برأت کی درخواستوں پر سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت نے آج ایک فیصلہ 17 جولائی تک محفوظ کردیا۔ خصوصی جج جے کے پانڈیا نے آج اپنی سماعت مکمل کی۔ سی بی آئی کے وکیل آر سی کوڈیکر نے اپنی بحث ختم کرتے ہوئے کہا کہ آزاد گواہوں نے اس فارم ہاؤز پر ونجارا کی موجودگی کی توثیق کردی ہے جہاں عشرت جہاں اور دیگر تین کو فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کرنے سے قبل رکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں جہاں انہیں ہلاک کرنے کی سازش رچی گئی تھی، کا ثبوت پی پی پانڈے کی موجودگی کے ثبوت سے بھی زیادہ مضبوط ہے۔ پانڈے ، گجرات کے سابق انچارج ڈی جی پی ہیں۔ انہیں ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر فروری کے دوران منسوبہ الزامات سے بری کردیا گیا تھا اور ونزارا نے بھی پانڈے کو دی گئی برأت کی بنیاد پر خود کو بھی منسوبہ الزامات سے بری کرنے کی درخواست کی تھی۔