عزیزیہ معاملہ میں نواز کی سزا پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد، 21فروری (سیاست ڈاٹ کام) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کوالعزیزیہ اسٹیل مل سے وابستہ بدعنوانی کے معاملہ میں سات برس کی سزا کی معطلی کی اپیل سے متعلق عرضی پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔جج عامر فاروق اور جج محسن اختر قیانی کی بنچ نے جمعرات کو فریق دفاع کے وکیل خواجہ حارث احمد اور قومی احتسا بی بیورو کے ایڈیشنل پروسیکیوٹر جنرل جہازیب بھروانا کی دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ مسٹر حارث نے عدالت کے سامنے دلیل دی کہ میڈیکل بورڈ نے بتایا ہے کہ ان کے موکل صحت سے متعلق کئی طرح کی بیماریوں سے دوچار ہیں اور انہیں بہتر علاج کی ضرورت ہے ۔انہیں کڈنی اور دل کی بیماریوں اور ذیا بیطس اور ہائپر ٹنشن کی شکایت ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپنی پسند کے ڈاکٹر اور ہاسپٹل سے بہتر علاج پانا مسٹر شریف کا بنیادی حق ہے ۔قومی احتسابی بیورو کے ایڈیشنل پروسیکیوٹر جنرل بھروانا نے سزا معطل کئے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ میڈیکل رپورٹ سے ایسا پتہ نہیں چلتا کہ قید میں رہنے سے مسٹر شریف کی جان کو خطرہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسٹر شریف کی عرضی کے ساتھ لگائے گئے ایک خط کے مطابق وہ اپنے علاج کے لئے برطانیہ جاسکتے ہیں۔ اس پر بنچ نے انہیں یاد دلایا کہ مسٹر شریف کا نام ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ملنے والے لوگوں کی فہرست میں شامل ہے اور وہ حکومت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک نہیں جاسکتے ۔خیال رہے کہ پاکستان کے مسٹر شریف کے وکیل نے گزشتہ 26جنوری کو ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے اپنے موکل کی سزا معطل کئے جانے کی مانگ کی ہے ۔ ساتھ ہی خراب صحت کی بنیاد پر انہیں ضمانت دینے کی گزار ش کی ہے ۔العزیزیہ اسٹیل مل معاملہ میں احتساب عدالت کے 24دسمبر کو سات برس کی سزا سنائے جانے کے بعد سے شریف لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں بند ہیں۔