عرب امارات، مقدمات کے بارے میں ٹوئٹ کرنے پر سزا

ابوظہبی ۔ 19 نومبر ۔( سیاست ڈاٹ کام) متحدہ عرب امارات میں کارکنوں نے کہا ہے کہ ایک شخص کو اپنی ٹوئٹس میں ’قومی سلامتی کی خلاف ورزی ‘کرنے پر دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اجمان سے تعلق رکھنے والے انٹرنیٹ پر سرگرم کارکن ولید الشاہی کو 137,00 امریکی ڈالر جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔ انہیں رواں برس مئی میں 94 افراد کے اس مقدمے کے بارے میں ٹوئٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا جن پر الزام تھا کہ انہوں نے حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کی تھی۔ ان میں سے 68 افراد کو جولائی میں مجرم قرار دیا گیا تھا اور زیادہ سے زیادہ دس سال قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔ گزشتہ نومبر میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان نے سائبر جرائم سے نمٹنے کیلئے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں انٹرنیٹ پر حکومت پر تنقید کرنے کے حوالے سے قوانین میں بھی سختی کی گئی تھی۔ اس حکم نامے سے ایسے اقدامات کو قانونی شکل ملتی ہے جن کے تحت ایسے کسی بھی شخص کو جیل میں ڈالا یا اس پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے جو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے سینئر حکام، سیاسی اصلاحات کی حمایت یا مظاہروں کا انعقاد کرے۔ رواں ماہ کے آغاز میں ہیومن رائٹس واچ نے خبردار کیا تھا کہ اس قسم کی سزاؤں سے متحدہ عرب امارات میں رائے کے اظہار کی آزادی کے حوالے سے عدالتی نظام پر سوال اٹھتا ہے۔