عراق کی فوج میں 50 ہزار پراسرار سپاہیوں کی موجودگی کی تحقیقات

بغداد۔30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم عراق حیدر العبادی نے آج اعلان کیا کہ عراق کی فوج میں 50 ہزار سے زائد پراسرار سپاہیوں کی موجودگی کا پتہ چلانے کے لئے تحقیقات کروائی جائیں گی۔ انہوں نے عراق میں بڑے پیمانے پر رشوت ستانی کا خاتمہ کرنے کا وعدہ کیا۔ وزیراعظم نے اس بات کا انکشاف کیا کہ عراق کی فوج میں 50 ہزار فرضی ناموں سے سپاہی کام کررہے ہیں۔ ایسے سپاہیوں کا پتہ چلانے کے لئے تحقیقات کروائی جائیں گی۔ پارلیمنٹ سیشن کے بعد حیدرالعبادی نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ پارلیمنٹ کے بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نے فوج میں 50 ہزار ملازمتوں کو برخاست کردیا ہے جو چار فوج کے مکمل ڈیویژنس کے مساوی ہوتے ہیں۔

گزشتہ چند ہفتوں سے وزیراعظم عراق کے اندر ایسے پراسرار سپاہیوں کے خلاف کارروائی کررہے ہیں جو فرضی ناموں سے فوج میں شامل ہوکر تنخواہ حاصل کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تازہ تنخواہوں کی ادائیگی کے عمل کے دوران ان خفیہ سپاہیوں کا پتہ چلانے کی کوشش شروع کی گئی۔ ان سپاہیوں نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ حکومت نے دو ماہ کی تاخیر کے بعد حال ہی میں تنخواہیں جاری کی تھیں۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ایک بریگیڈیئر کمانڈر کی ملازمت برقرار رکھنا حکومت کے لئے بہت بڑا مسئلہ ہے۔ فوج کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ فوج میں رشوت ستانی بڑے پیمانے پر پائی جاتی ہے۔