عثمانیہ یونیورسٹی میں پھر ا یکبار کشیدگی

حیدرآباد ۔ 7 ۔ جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے اور فوری منظور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عثمانیہ جے اے سی نے آج زبردست ریالی کا اہتمام کیا ۔ تاہم طلبہ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے نکالی گئی ریالی میں پولیس رکاوٹ بن گئی جس کے ساتھ ہی عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ طلبہ اور پولیس میں تصادم کے سبب کئی طلبہ زخمی ہوگئے جن میں ایک طالبہ کی حالت نازک بتائی گئی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ طلبہ تنظیموں کی مشترکہ مجلس عمل نے تلنگانہ کے تعلق سے جاری اقدامات اور اسمبلی کی کارروائی پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور تلنگانہ بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرتے ہوئے فوری منظور کرنے کا مطالبہ کیا ۔

طلبہ نے اس نعرہ کے ساتھ آج آرٹس کالج عمارت سے ریالی منظم کی ۔ جس کو پولیس نے این سی سی گیٹ پر روک لیا۔ طلبہ اور پولیس کے درمیان بحث و تکرار کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے اور دونوں جانب سنگباری کا تبادلہ پیش آیا ۔ پولیس نے طلبہ کو منتشر کرنے طاقت کا استعمال کیا اور آنسو گیس شل برسائے جس کے سبب کئی طلبہ زخمی ہوگئے ۔ شام تک بھی عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس میں حالات کشیدہ ہوگئے اور زخمی طلبہ کو علاج کیلئے ہاسپٹل منتقل کردیا گیا ۔ پولیس کی بھاری جمعیت عثمانیہ یونیورسٹی کیمپس کے باہر چوکس کردی گئی۔