عثمانیہ دوا خانہ کی منتقلی کے فیصلہ سے دست برداری کا مطالبہ

رکن راجیہ سبھا کانگریس جناب ایم اے خان کا چیف منسٹر کے سی آر کو مکتوب
حیدرآباد /31 جولائی (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن راجیہ سبھا ایم اے خان نے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے عثمانیہ ہاسپٹل کی تاریخی عمارت کو منہدم کرنے کے فیصلہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس فیصلہ سے فوری دست برداری کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ تقاریر میں حضور نظام کی تعریف کرنے والے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ ان کی تاریخی نشانیاں مٹانا چاہتے ہیں، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس قسم کی عمارتیں تاریخ کا حصہ ہیں، لہذا ان کو برقرار رکھنا اور ان کی بہتر نگہداشت حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل کی عمارت حیدرآباد کی شان ہے، اگر عمارت خستہ حالی کا شکار ہے تو اس کی ذمہ دار سرکاری مشنری اور متعلقہ محکمہ ہے۔ جس طرح دیگر تاریخی عمارتوں کا تحفظ کیا جاتا ہے، اسی طرح عثمانیہ ہاسپٹل کی عمارت کا بھی تحفظ ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ترقی کے خلاف نہیں بلکہ ترقی کے نام پر تاریخی نشانیوں کو مٹانے کے خلاف ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ ماہرین کی خدمات حاصل کرتے ہوئے اس عمارت کے تحفظ کا انتظام کرے۔ انھوں نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل کے احاطہ میں کافی کھلی اراضی ہے، اگر چیف منسٹر تلنگانہ نئی ہمہ منزلہ عمارت تعمیر کرنا چاہتے ہیں تو کھلی اراضی کو استعمال کرسکتے ہیں، جس پر کسی کو اعتراض بھی نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ انہدام کے فیصلہ کے بعد عثمانیہ ہاسپٹل کے مریضوں کو بڑی بے دردی کے ساتھ شہر کے دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے، جس کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں۔