عبدالکلام کے مجسمہ کے قریب بھگوت گیتا رکھنے پر تنازعہ

رامیشورم (ٹاملناڈو) ۔ /30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سابق صدرجمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام مرحوم کے مجسمہ کے قریب ’’بھگوت گیتا‘‘ کی موجودگی سے تنازعہ کھڑا ہوگیا ۔ ارکان خاندان نے اس تنازعہ کو ختم کرنے کیلئے قرآن مجید کا نسخہ اور بائبل بھی یہاں رکھ دی۔ مقامی ہندو تنظیم کے لیڈر نے مجسمہ کے قریب قرآن مجید اور بائبل کی نقل رکھنے پر بھی اعتراض کیا اور کہا کہ اس کیلئے اجازت حاصل نہیں کی گئی ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے /27 جولائی کو اس میموریل کا افتتاح کیا تھا جہاں عبدالکلام کے مجسمہ کے قریب شیشے کے صندوق میں قرآن مجید کا نسخہ اور بائبل رکھی گئی ہے ۔ ہندو مکل کاچی کے لیڈر کے پربھاکرن نے پولیس میں شکایت درج کرواتے ہوئے کہا کہ حکام کی اجازت کے بغیر ایسا کیا گیا ہے ۔ وائیکو کی زیرقیادت ایم ڈی ایم کے اور پی ایم کے نے عبدالکلام کے مجسمہ کے قریب بھگوت گیتا رکھنے پر اعتراض کیا تھا ۔ لکڑی سے بنے اس مجسمہ میں عبداکلام کو موسیقی کا آلہ ’وینا‘ بجاتے دکھایا گیا ۔ اس دوران عبدالکلام کے رشتہ داروں شیخ داؤد اور سلیم نے کہا کہ چند افراد غیرضروری تنازعہ کھڑا کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عبدالکلام تمام ہندوستانیوں کے لیڈر تھے اور اس مسئلہ کو سیاسی رنگ نہیں دیا جانا چاہئیے ۔