عام آدمی پارٹی کے دفتر پر حملے کا بی جے پی سے ملحق گروپس پر الزام

پارٹی کے سینئر قائد پرشانت بھوشن کا بیان، حملہ کی بی جے پی کی جانب سے مذمت
نئی دہلی 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی کے سینئر قائد پرشانت بھوشن جن پر کشمیر کے بارے میں تبصرے کی بنیاد پر تنقیدیں کی جارہی ہیں، آج بی جے پی اور آر ایس ایس سے ملحق تنظیموں پر پارٹی کے دفتر پر حملہ کا الزام عائد کیا اور کہاکہ عام آدمی پارٹی کے عروج سے اُن میں انتہائی مایوسی پیدا ہوگئی ہے۔ وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی، آر ایس ایس اور اِن سے ملحقہ گروپس عام آدمی پارٹی کے عروج سے خوفزدہ ہوگئے ہیں۔ اُنھیں اندیشہ ہے کہ اِس سے لوک سبھا انتخابات میں اُن کے امکانات متاثر ہوں گے۔ بائیں بازو کے ایک گروپ کے کارکنوں نے عام آدمی پارٹی کے ہیڈکوارٹرس واقع یو پی کے ضلع غازی آباد میں کوشامبی کے مقام پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ مچائی۔ وہ مبینہ طور پر کشمیر میں استصواب عامہ کروانے کے پرشانت بھوشن کے تبصرے کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔

پرشانت بھوشن نے کہاکہ اِس واقعہ سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ پارٹیاں کوئی بھی وسائل استعمال کرنے کیلئے یہاں تک کہ غنڈہ گردی اور عام آدمی پارٹی کے قائدین و حامیوں پر حملوں کے لئے بھی تیار ہیں، اِس سے اُن کی فسطائی ذہنیت اور ایسے ہی رویہ کا اظہار ہوتا ہے۔ بی جے پی جیسی ایک قومی پارٹی ہر قسم کے تشدد میں ملوث ہورہی ہے اور اُس نے اپنے غنڈوں کو بے لگام چھوڑ دیا ہے۔ یہ دیکھ کر انتہائی افسوس ہوتا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے اُن کے بیان سے لاتعلقی ظاہر کرنے پر پارٹی میں اختلافات ظاہر ہونے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے پرشانت بھوشن نے کہاکہ وہ پہلے ہی واضح کرچکے ہیں کسی بھی پارٹی میں اختلاف رائے کی آزادی ہے۔ اِس کا مطلب پارٹی میں اختلافات نہیں ہوتا۔ استصواب عامہ کا مطلب کشمیر کی ہندوستان سے علیحدگی نہیں بلکہ صرف ریاست میں فوجی کی تعیناتی کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار ہے۔ کانگریس قائد کمل ناتھ نے بھی اِس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ وہ سیاست میں ہر قسم کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔ بی جے پی نے بھی آج عام آدمی پارٹی کے صدر دفتر پر مبینہ طور پر دائیں بازو کے کارکنوں کے حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کسی کو بھی تشدد کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

پارٹی کی ترجمان نرملا سیتارامن نے کہاکہ بی جے پی عام آدمی پارٹی آفس پر حملہ کی یقینی طور پر مذمت کرتی ہے۔ کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینا کا اختیار نہیں ہے، بی جے پی ایسے کسی بھی اقدام کی تائید کبھی نہیں کرسکتی۔ اُنھوں نے کہاکہ ہندوستان کے اٹوٹ حصہ کشمیر کے بارے میں پرشانت بھوشن کا تبصرہ بھی قابل مذمت ہے۔ تقریباً 40 ہندو رکھشا دل کے کارکن پھولوں کے گملوں کے ساتھ جو عام آدمی پارٹی کے دفتر کے باہر رکھے ہوئے تھے توڑنے، پارٹی کے پوسٹرس چاک کرنے اور دروازوں اور کھڑکیوں کے شیشے چکنا چور کرنے کے بعد زبردستی دفتر میں داخل ہوگئے تھے۔ اِن کے حملہ میں ایک شخص زخمی بھی ہوا تھا۔ ہندو رکھشا دل کی قومی کنوینر پنکی چودھری نے کہاکہ ہم نے کشمیر کے بارے میں عام آدمی پارٹی کے موقف اور پرشانت بھوشن کے تبصرہ کے خلاف احتجاج کیا ہے کیونکہ یہ ہندوؤں کے لئے انتہائی المناک تبصرہ ہے۔ وہ عام آدمی پارٹی کے دفتر واقع کوشامبی پر حملہ کے بارے میں ہندو رکھشا دل کا ردعمل ظاہر کررہی تھیں۔ آج صبح دہلی کے مضافات ضلع غازی آباد کے علاقہ کوشامبی میں عام آدمی پارٹی کے ہیڈکوارٹرس پر ہندو رکھشا دل کے کارکنوں نے حملہ کیا تھا۔