عام آدمی کجریوال کو وزیر اعظم دیکھنے کا خواہاں :گوپال رائے

نئی دہلی 12 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) عام آدمی پارٹی میں اپنے وزارت عظمی امیدوار کے اعلان کے تعلق سے کوئی قطعی فیصلہ نہ ہونے کے باوجود پارٹی کے سینئر لیڈر گوپال رائے نے کہا کہ عام آدمی چاہتا ہے کہ اروند کجریوال ملک کے جلیل القدر عہدہ پر فائز ہوں۔ گوپال رائے نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام یہ چاہتے ہیں کہ کجریوال وزیر اعظم ہوں۔ اروند کجریوال خود وزیر اعظم بننا نہیں چاہتے لیکن عام آدمی ایسا چاہتا ہے ۔ عوام کا خیال ہے کہ کوئی ایسا وزیر اعظم ہونا چاہئے جو ان میں سے ہو ۔ خود ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ وہ وزیر اعظم بن جائیں۔ عام آدمی پارٹی کی جانب سے ملک کی 20 ریاستوں میں لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کے اعلان کے بعد سے بڑے پیمانے پر رکنیت سازی مہم شروع کی گئی ہے ۔

رالے گان سدھی میں انا ہزارے کی جانب سے گذشتہ ماہ سر عام سرزنش کا نشانہ بننے والے گوپال رائے نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے ساتھ نظریاتی اختلاف کے باوجود پارٹی کے ارکان ابھی تک نظریاتی طور پر انا ہزارے سے تعلق رکھتے ہیں۔ پارٹی لیڈر یوگیندر یادو کے اس بیان پر کہ وہ چاہتے ہیں کہ اروند کجریوال ملک کے وزیر اعظم بنیں گوپال رائے نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ عام آدمی کیا چاہتا ہے ۔ عام آدمی یہ چاہتا ہے کہ ملک کا وزیر اعظم اروند کجریوال جیسا ہو ۔ وہ ملک کے عوام کی ایک امید بن گئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی لیڈر نے کہا کہ حالانکہ بی جے پی کو چار ریاستوں کے انتخابات میں کامیابی ملی ہے لیکن دہلی کے انتخابی نتائج کا قوم پر اثر ہوا ہے ۔

اس طرح سے یہ ایک اہم تبدیلی ہے اور ملک کے عوام یہ سمجھنے لگے ہیں کہ اب سیاست خود ان کے قریب آ رہی ہے گوپال رائے پارٹی کی رکنیت سازی مہم ’’ میں بھی عام آدمی ‘‘ کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال پانچ ریاستوں میں انتخابات ہوئے ۔ بی جے پی نے چار میں کامیابی حاصل کی جبکہ عام آدمی پارٹی کو دہلی میں 28 نشستوں پر کامیابی ملی ۔ لیکن اس کا سارے ملک پر زبردست اثر ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شخصی سطح پر ہم انا ہزارے کا احترام کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ انا سے تعلقات میں خرابی کے باوجود عام آدمی پارٹی کیلئے انا ہمیشہ اہمیت کے حامل رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انا ہزارے اور ان سب نے نظریاتی یکسانیت کی بنیاد پر کرپشن کے خلاف مہم چلائی تھی ۔ ہم جنتر منتر پر جمع ہوئے تھے کیونکہ ہمارے اصول اور نظریات ایک تھے ۔ ہم شخصی طور پر انا کا احترام کرتے ہیں ۔انہوںنے تاہم ادعا کیا کہ جو لوک پال بل لوک سبھا میں منظور ہوا ہے وہ عوام کی توقعات کے مطابق نہیں ہے اور اس سے کرپشن کو روکنے میں کوئی مدد نہیں ملے گی ۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے جب انا نے لوک پال بل کی تائید کی تھی تو ہم نے کہا تھا کہ یہ عوامی توقعات کے مطابق بل نہیں ہے ۔