عام آدمی پارٹی کے اکاؤنٹس کا جائزہ لیا جائیگا

نئی دہلی 26 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزارت داخلہ کی جانب سے جلد ہی عام آدمی پارٹی کے اکاؤنٹس کا جائزہ لیا جائیگا تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ اسے غیر قانونی طور پر بیرونی فنڈز تو نہیں ملے ہیں۔ اس سلسلہ میں وزارت داخلہ نے پارٹی سے کچھ سوال کئے تھے اور پارٹی نے بیرونی فنڈز حاصل کرتے ہوئے بیرونی عطیات ریگولیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کے تعلق سے اپنے جوابات پیش کردئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ہم کو عام آدمی پارٹی سے مزید تبادلہ خیال کرنا کیونکہ ہمیں ان کے جواب پر مزید وضاحتوں کی ضرورت ہے ۔ ہم ان کے اکاؤنٹس بک کا جائزہ لیں گے ۔

عام آدمی پارٹی کے فنڈز کے تعلق سے مفاد عامہ کی ایک درخواست پر ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو تحقیقات کی ہدایت دی ہے ۔ عام آدمی پارٹی دہلی میں حکومت تشکیل دینے کی تیاری کر رہی ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملہ میں کسی بھی تحقیقات کیلئے تیار ہے اور اس نے صرف ہندوستانیوں سے عطیات لئے ہیں جو ہندوستان یا بیرونی ممالک میں مقیم ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر یوگیندر یادو نے کہا کہ اگر ہم کسی غلطی کے مرتکب قرار پاتے ہیں تو ہم دوہری سزا قبول کرنے کو تیار ہیں۔ عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ اس نے 8 نومبر تک جملہ 63,000 افراد سے 19 کروڑ روپئے کے عطیات وصول کئے ہیں۔ ان میں زیادہ تر غیر مقیم ہندوستانی ہیں۔ پارٹی کا ادعا ہے کہ اسے فی کس10 روپئے سے کئی لاکھ روپئے تک کے عطیات حاصل ہوئے ہیں اور عطیہ دہندگان میں رکشہ راں سے تاجر اور صنعتکار بھی شامل ہیں۔ یہ سب عطیات دہلی میں کرپشن سے پاک حکومت فراہم کرنے انتخاب لڑنے کیلئے حاصل کئے گئے تھے ۔ سابق چیف منسٹر دہلی شیلا ڈکشت نے عام آدمی پارٹی کی فنڈنگ کے ذرائع پر سوال کیا تھا۔ عام آدمی پارٹی نے کرپشن کے خاتمہ کے نعرہ پر ہی انتخاب لڑآ تھا ۔