عام آدمی پارٹی کا بنگال کے 7 نشستوں پر مقابلے کا امکان

کولکتہ۔ 19 فروری (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی نے آنے والے لوک سبھا انتخابات میں مغربی بنگال کے 6 تا 7 نشستوں پر مقابلے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی فی الحال کولکتہ میں رکنیت سازی کیلئے مختلف حصوں میں مہم چلا رہی ہے جہاں پارٹی کا دعویٰ ہے کہ عوام کی جانب سے مثبت اور پرجوش ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان دیپک واجپائی نے کہا کہ ریاست میں جہاں جہاں پارٹی رکنیت سازی کیلئے مہم چلا رہی ہے، وہاں عوام کا پارٹی کیلئے مثبت اور پرجوش ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے،

جسے دیکھتے ہوئے پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں ریاست کے 6 تا 7 نشستوں پر اپنے امیدوار نامزد کرنا پارٹی کے حق میں بہتر ثابت ہوگا۔ اگرچیکہ دیپک واجپائی نے کہا کہ ابھی اس حوالے سے کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ کتنی نشستوں پر مقابلہ کیا جائے گا، تاہم پارٹی لیڈر راکیش جھا نے کہا کہ ہم آنے والے انتخابات میں مغربی بنگال کی کم از کم 6 تا 7 نشستوں پر مقابلے کریں گے جن میں سے تین شمالی کولکتہ اور تین جنوبی کولکتہ اور ایک جادھو پور کی نشستیں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی انتخابی مہم کے دوران وہ رشوت کے موضوع کو ترجیحی طور پر اٹھائیں گے جس میں ریاست کے چٹ فنڈ اسکام شامل ہیں، تاہم اس کے ساتھ ساتھ ریاست کے دیگر مسائل خاص کر ریاست میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم کو بھی نمایاں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی کی بنگال یونٹ نے اپنے کیڈر کو ٹریننگ دینے کے لئے گزشتہ ہفتہ انڈین اسوسی ایشن بلڈنگ میں تربیتی پروگرام شروع کیا تھا اور 15 فروری سے 23 فروری تک ’’جھاڑو یاترا‘‘ کا بھی آغاز کیا گیا ہے جس کا مقصد بنگال میں عوام کو پارٹی کے ایجنڈے سے واقف کروانا ہے۔ ریاست کے ’’آ پ یونٹ‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگال میں عام آدمی پارٹی کی رکنیت دیڑھ لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے جس میں سے کئی ایک سرگرم کارکن کے طور پر شریک ہوچکے ہیں۔ عام آدمی پارٹی ریاست میں ترنمول کانگریس حکومت جوکہ 2011ء سے برسراقتدار ہے ، کے خلاف پائی جانے والی عوامی ناراضگی کا بھی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی۔