طلباء کی دینی و عصری نشوونما اور تربیت کا منصوبہ

ایم ایس رحمانی ، رہائشی اسکول کا آئندہ تعلیمی سال سے آغاز، مولانا خـالد سیف اللہ رحمانی کی پریس کانفرنس

حیدرآباد۔ یکم اپریل (سیاست نیوز) اللہ سے رشتہ جوڑنے والی تعلیم فائدہ بخش ثابت ہوتی ہے اور جو تعلیم اللہ سے دُور کرے، اس تعلیم کے ذریعہ تباہی کے علاوہ کوئی چیز حاصل نہیں ہوسکتی۔ فقیہ العصر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ انہوں نے بتایا کہ عصر حاضر میں ایسے عصری تعلیمی نظام کی اشد ضرورت ہے جو اللہ سے رشتہ کو مضبوط کرے اور عصری علوم میں مہارت کا موقع فراہم کرے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کے تحت المعہد العالی الاسلامی نے ایم ایس گروپ آف انسٹیٹیوشنس کے تعاون و اشتراک سے’’ ایم ایس رحمانی اسکول‘‘ کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جو آئندہ تعلیمی سال سے خدمات کا آغاز کرنے جارہا ہے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بتایا کہ مختلف شعبہ حیات میں دینی علوم سے واقف ماہرین کی قلت کے سبب ملت اسلامیہ کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی بعید میں عصری و دینی علوم کی علیحدہ درس گاہیں یا جامعات نہیں ہوا کرتی تھیں بلکہ عصری و دینی علوم ایک ہی درس گاہ میں سکھائے جاتے تھے اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہوتے آئے ہیں لیکن اب جبکہ ایسی درس گاہیں مفقود ہوچکی ہیں، اس لئے انسانی جذبہ خدمت و اخلاق کا نمونہ ماہرین کی قلت بھی محسوس ہورہی ہے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بتایا کہ ایم ایس کے تعاون و اشتراک سے شروع کئے جارہے رہائشی اسکول ’’ایم ایس رحمانی اسکول‘‘ میں دینی و عصری تعلیم پر مشتمل نصاب پڑھایا جائے گا تاکہ انسانی خدمت کے علاوہ دینی علوم سے بہرہ ورماہرین کی قلت کو دور کیا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ اس منفرد اسکول میں طلبہ کی دینی و عصری نشوونما کی بہتر نگہداشت کی خاطر صرف رہائشی اسکول کا آغاز کیا جارہا ہے تاکہ درجہ چہارم سے ایس ایس سی تک کی تعلیم مکمل کرنے تک طالب علم کو ’’عالم‘‘ بھی بنادیا جائے اور عصری و تکنیکی تعلیم سے بھی ہم آہنگ کیا جائے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بتایا کہ دور حاضر میں دین متین کے متعلق پھیل رہی غلط فہمیوں کے ازالہ اور تبلیغ و اشاعت دین کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہر شعبہ میں علمائے کرام موجود رہیں تاکہ وہ دین اسلام کو صحیح طور پر اپنے شعبہ و حلقہ میں پیش کرسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیم کو ہر کسی کے لئے قابل دسترس بنانے کی ضرورت ہے اور دین بھی اس کا حکم دیتا ہے،

اسی لئے ایم ایس رحمانی اسکول کا جذبہ خدمت و ملت کے تئیں اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے قیام عمل میں لایا جارہا ہے اور اس اسکول میں تعلیمی فیس کے علاوہ تغذیہ اور ملبوسات و دیگر سرگرمیوں کے لئے سالانہ فیس صرف 75 ہزار روپئے مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو جو سہولتیں فراہم کی جانے والی ہیں، ان میں لسانیات، تکنیکی، کمپیوٹر، سائنس، اخلاقیات، تعلقات عامہ میں مہارت پیدا کرنے کے لئے علیحدہ لیابس موجود ہیں۔ علاوہ ازیں طلباء میں کھیل کود کے رجحان میں اضافہ کے لئے بھی سرگرمیاں رکھی گئی ہیں۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بتایا کہ کئی ایسے شعبہ جات ہیں جس میں دینی علوم سے واقف ماہرین کی شدید ضرورت ہے جیسے شعبہ طب، شعبہ قانون، شعبہ لسانیات، صحافت کے علاوہ تحقیقی شعبہ جات میں دینی علوم سے واقف افراد کی تعداد میں اضافہ حالات کو تبدیل کرسکتا ہے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کے ہمراہ اس موقع پر جناب سید عظمت اللہ ریٹائرڈ آئی اے ایس، جناب معظم حسین ، جناب انور احمد، جناب سید مصباح الدین، جناب محمد جعفر، مولانا عمر عابدین بھی موجود تھے۔ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بتایا کہ طلباء کو تفسیر، حدیث اور فقہ کی تعلیم دی جائے گی جوکہ انہیں دینی علوم کی بنیادوں کو سمجھنے میں معاون ثابت ہوگی۔ جناب انور احمد ڈائریکٹر نے بتایا کہ ایم ایس گروپ کی جانب سے اس منفرد طرز کے اسکول کے لئے تکنیکی معاونت کی گئی ہے اور اس کا مقصد صرف قوم کی بہتری و ملت اسلامیہ کی بھلائی ہے۔ اس موقع پر جناب محمد جعفر کے علاوہ مولانا عمر عابدین نے بھی مخاطب کیا۔ ابتداء میں مولانا محفوظ الرحمن نے قرآن مجید کی تلاوت کی۔