طالبان وفد کا دورہ پاکستان، وزیرخارجہ خواجہ آصف لاعلم

اسلام آباد ۔ 19 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) طالبان کے ایک سہ رکنی وفد نے پیر کے روز پاکستان کا دورہ کیا اور دہشت گرد گروپ کے امن مذاکرات میں حصہ لینے کے امکانات پر بات چیت کی تاکہ 16 سالہ جنگ کا خاتمہ ہوسکے ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی۔ یاد رہیکہ امریکہ پاکستان پر دن بہ دن دباؤ بڑھاتا جارہا ہے کہ وہ (پاکستان) اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرے۔ طالبان وفد کو مذاکرات کے اختیارات سپریم کمانڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے تفویض کئے ہیں، نے ایک نامی گرامی افغان سیاستداں کے نمائندہ کے ساتھ بات چیت میں حصہ لیا۔ دوسری طرف پاکستان کے وزیرخارجہ خواجہ آصف نے سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے امورخارجہ کو بتایا کہ انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں ہے کہ کوئی طالبان وفد پاکستان کا دورہ کررہا ہے۔ قطر سے طالبان کے وفد میں شہاب الدین دلاور اور جان محمد مدنی کے علاوہ ملا جیکب کا برادرنسبتی جو طالبان کے بانی مرحوم ملا محمد عمر کا بیٹا ہے، شامل ہیں۔ اس بات چیت کو ایک ایسی علامت سے تعبیر کیا جارہا ہے جو طالبان کے دوسرے رخ کو پیش کرتی ہے یعنی طالبان خود بھی قیام امن کے خواہاں ہیں لیکن اس کیلئے کبھی بھی سازگار ماحول فراہم نہیں کیا گیا۔