ضمنی انتخابات کے نتائج بی جے پی کی شکست کا آغاز: کانگریس

مودی کی پالیسیوں کے ردعمل کا ادعا ‘سینئرکانگریس قائد پرمود تیواری کی پریس کانفرنس
نئی دہلی’ 31مئی (سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے کہا ہے کہ چار لوک سبھا اور گیارہ اسمبلی سیٹوں کے لئے ہوئے ضمنی انتخابات کے آج آئے نتائج سے واضح ہوگیا ہے کہ مودی حکومت کی چار سال کی حصولیابیوں کے دعوے کھوکھلے ہیں اور ملک کے عوام نے اسے مسترد کرنا شروع کردیا ہے ۔کانگریس کے سینئر لیڈر پرمود تیواری نے یہا ں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن بھلے ہی لوک سبھا اور اسمبلی کی پندرہ سیٹوں کے لئے ہوئے ہیں لیکن یہ ضمنی الیکشن ملک کے چاروں حصوں میں ہوئے اور تمام جگہ مینڈیٹ بی جے پی حکومت کے خلاف گیا ہے ۔ ضمنی الیکشن جتنی سیٹوں پر ہوئے ان میں سے زیادہ بی جے پی یا اس کی حلیف جماعتوں کے پاس تھیں اور پورا مینڈیٹ بی جے پی کے خلاف گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت چار سال کی حصولیابیو ں کا جشن نارہی ہے اور اپنے کام کے سلسلے میں کروڑوں روپے اشتہارات پر خرچ کررہی ہے لیکن عوام کی اس کی اصلیت سمجھ میں آگئی ہے او رضمنی انتخابات کے آج کے اعلان شدہ نتائج اس کے لئے اشارہ ہیں کہ عوام نے اسے پوری طرح سے مسترد کرنا شروع کردیا ہے ۔ بی جے پی ہر الیکشن میں ضابطوں کے خلاف جاکر کام کررہی ہے اور اس کے باوجود اسے اسی طرح سے چت ہونا پڑ رہا ہے ۔مسٹر تیواری نے اس ضمنی الیکشن کو بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتوں کی سخت شکست قرار دیا اور کہا کہ اس سے مودی حکومت کو سمجھ لینا چاہئے کہ اسے کسانوں اور ملک کے عام لوگوں نے اس کی پالیسیوں کا جواب دیا ہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں متحد ہوکر مودی کے خلاف لڑ رہی ہیں انہوں نے کہاکہ کانگرس کے ساتھ تیرہ یا چودہ پارٹیاں ہیں جب کہ بی جے پی کی حلیف پارٹیوں کی تعداد 47ہے ۔ انہو ں نے مسٹر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کو چیلنج کیا کہ وہ اپنی حلیف جماعتوں کے نام بغیر فہرست دیکھے پڑھ کر سنائیں۔