ضلع کلکٹرس و ارکان اسمبلی میں ٹکراؤ کا سخت نوٹ

چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے چیف سکریٹری اور محکمہ پولیس سے رپورٹ طلب کرلی
حیدرآباد ۔ 30 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے اضلاع کلکٹرس اور حکمران ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی کے درمیان ٹکراؤ کا سخت نوٹ لیتے ہوئے چیف سکریٹری اور محکمہ پولیس سے اس سلسلے میں رپورٹ طلب کی ہے ۔ ریاست کے کئی ایسے اضلاع ہیں جہاں کے کلکٹرس اور ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کے درمیان نظریاتی اختلافات کھلے عام سب کے سامنے بحث و تکرار تک پہونچ گئے ہیں ۔ اخبارات اور ٹیلی ویژن چیانلس میں اس کی خبر عام ہونے کا چیف منسٹر کے سی آر نے سخت نوٹ لیا ہے ۔ چیف منسٹر آفس کے عہدیداروں سے کے سی آر نے اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اضلاع کلکٹرس کی چیف سکریٹری اور ارکان اسمبلی کی پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ چیف منسٹر اس مسئلہ پر سخت ناراض ہیں ۔ ان کا ماننا ہے کہ اضلاع کی تنظیم جدید عوام کو فائدہ پہونچانے کے لیے کی گئی ہے ۔ ضلع کے پاس رہنے والے کلکٹرس اور عوامی منتخب ارکان اسمبلی ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہوئے ترقیاتی ، تعمیری اور فلاحی کاموں کو انجام دیں ۔ عوامی مفادات کا تحفظ کرنے کے بجائے چھوٹے مسائل پر ایک دوسرے سے الجھ پڑنے کی مذمت کی ہے ۔ عہدیداروں نے چیف منسٹر کو بتایا کہ 2 ارکان اسمبلی کا رویہ کلکٹرس کے ساتھ غیر مناسب ہے ۔ بعض اضلاع میں کلکٹرس کی کارکردگی توقع کے برعکس ہے ۔ جس کی وجہ سے رائے کی طرز کے مسائل انبار بن گئے ہیں اور میڈیا نے اس کو اچھالا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے گورنمنٹ چیف وہپ اور وزرا کو بھی ہدایت دی کہ وہ ارکان اسمبلی سے رابطہ میں رہیں اور کلکٹرس کا احترام کریں اگر کسی حلقہ کے مسائل ہیں تو آپس میں بات چیت کے ذریعہ اس کو حل کریں اور کلکٹرس کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ عوامی منتخب نمائندوں کی رائے و تجاویز کا احترام کریں ۔ ٹکراؤ کی نوبت پیدا نہ ہونے دیں کیونکہ حکومت نے ریاست کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کئی اسکیمات کو متعارف کرایا ہے ۔ ان پر صد فیصد عمل آوری اور اس کے ثمرات عوام تک پہونچانے کے لیے عوامی منتخب نمائندے اور سرکاری مشنری مل جل کر کام کرے ۔