ضلع ونپرتی میں ٹی آر ایس کا شاندار مظاہرہ

۔148 پنچایت نشستوں پر گلابی جھنڈا ، کانگریس کو 84 نشستیں حاصل
ونپرتی۔ 31 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پنچایت راج انتخابات میں اسمبلی انتخابات کی طرح ضلع ونپرتی میں ٹی آر ایس پارٹی کا شاندار مظاہرہ رہا۔ دیہاتوں میں عوام نے یکطرفہ ووٹ ڈال کر ٹی آر ایس پارٹی کے تائیدی امیدواروں کو کامیاب کیا۔ ضلع ونپرتی میں جملہ 255 پنچایت راج میں 139 ٹی آر ایس پارٹی تائیدی امیدواروں نے کامیابی حاصل کی اور 11 مقامات پر ٹی آر ایس کے باغی امیدوار کامیاب ہوئے۔ جملہ 184 نشستوں پر ٹی آر ایس اپنا قبضہ بنائے رکھی اور کانگریس پارٹی نے 48 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی ۔ ٹی ڈی پی 5 ، آزاد 16 مقامات پر کامیابی حاصل کی۔ اگست 2018ء تک پنچایت راج کی میعاد مکمل ہونے پر ریاستی حکومت گزشتہ سال جون میں انتخابات کرنے والی تھی لیکن بعض لوگوں کے ریزرویشن کے مسئلہ کو لے کر کورٹ میں اپیل داخل کرنے پر ریاستی ہائیکورٹ نے جنوری 2019ء تک انتخابات کی کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت دی جس سے حکومت نے اس کارروائی کو بہت تیزی کے ساتھ عمل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن یکم جنوری کو انتخابات کا اعلامیہ جاری کیا۔ تین مرحلوں 21 ،25، 30 کو انتخابات کروانے کی ہدایت دی۔ اعلامیہ جاری ہوتے ہی دیہاتوں میں انتخابی سرگرمیوں کا ماحول گرماگرم دیکھا گیا۔ ہر شخص کی زبان پر انتخابات کے چرچے چل رہے تھے۔ ٹی آر ایس پارٹی نے حلقہ اسمبلی ونپرتی کے ریولی، گھن پور منڈل میں شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے کلین سویپ کیا۔ باقی منڈلوں میں کانگریس نے ٹی آر ایس کو ٹکر کا مقابلہ دیا۔ ضلع ونپرتی کے چنم بادی منڈل جو سابق وزیر جوپلی کرشنا راؤ کا علاقہ ہے۔ اس میں کانگریس نے شاندار کامیابی حاصل کی۔ اس منڈل میں جملہ 17 پنچایتوں میں 11 پر کانگریس، 6 پر ٹی آر ایس نے کامیابی حاصل کی۔ انتخابات میں کسی بھی قسم کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ انتخابات امن کیساتھ مکمل ہونے پر ضلع کلکٹر شویتا مہنتی، ایس پی ایوروا راؤ کا اہم رول رہا اور ضلع انتظامیہ نے بھی کافی محنت کی۔ منتخب ہونے والے سرپنچ فروری میں حلف لیں گے۔ انتخابات میں ونپرتی رکن اسمبلی نرنجن ریڈی نے انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے ٹی آر ایس تائیدی امیدواروں کو کامیاب کرنے کی اپیل کی اور یہ ٹی آر ایس کیلئے کافی کارآمد ہوئی۔