ضلع بیدر میں تعلیمی ترقی کیلئے زائد امداد جاری کرنے کی کوشش

بیدر /29 جولائی ۔ (سیاست ڈسٹرکٹ  نیوز) ۔ ریاست میں جماعت اول تا پی یو سی پہلی مرتبہ 29 ہزار جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔12,300 جائیدادوں پر تقررات کرنے تجویز پیش کی گئی ہے ۔  ماہِ اکتوبرختم تک  تقررات کی سرگرمیاں مکمل ہوئی ہیں ۔10ہزار مہمان اساتذہ کے تقررات کرنے محکمہ فائنانس کو تجویز پیش کی گئی ہے۔ 1969سے نان ٹیچنگ جائیدادوں پر تقررات نہیں ہوئے ‘ ان جائیدادوں پر بھی تقررات کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ۔ یہ بات بیدر ضلع پنچایت میں منعقدہ خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ریاستی وزیر برائے تعلیم مسٹر کے رتنا کر نے محکمہ تعلیمات کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد بتائی ۔ انھوں نے کہا کہ بیدر ضلع میں تعلیمی ترقی کو ترجیح دینے کیلئے زیادہ امداد جاری کرنے کیلئے کوشش کی جائے گی ۔ جماعت دہم اور پی یو سی امتحانات کے نتائج سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ ضلع بیدر تعلیمی طورپر پسماندہ ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اس مرتبہ جماعت دہم کے نتائج میں کچھ بہتری آئی ہے اور زیادہ تعلیمی معیار کو بڑھانے کیلئے حکومت کی جانب سے جو کچھ ممکن ہوسکتا اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔ مسٹر کے رتناکر نے بتایا کہ ریاست میں اساتذہ کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ماہِ ستمبر میں ایک خصوصی اجلاس طلب کیا جائے گا ۔ انھوں نے بتایا کہ ڈرائینگ ٹیچرس اور نان ٹیچنگ ملازمین کے تقررات بھی کئے جائیں  گے ۔ انھوں نے اس بات کی خوشخبری دی کہ سرکاری ملازمین کے علاو ہ امدادی اور خانگی مدارس کے اساتذہ کو بھی جیوتی سنجیوینی اسکیم کیلئے توسیع دینے پر غور کیا جارہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ اساتذہ کی خدمات کی معیاد میں کم سے کم 2 سے 5 سال تک دیہی علاقوں میں لازمی طورپر خدمات انجام دیں ‘ اس ضمن میں قانون مرتب کرنے کی ضرورت ہے ‘ اس کیلئے غور کیا جارہا ہے ۔ دیہی علاقے میں خدمات انجام دیں ‘ جس سے دیہی علاقوں میں تعلیم اور میعار تعلیم میں بہتری آئے گی ۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ ریٹائرمنٹ کے قریب اساتذہ کو دوبارہ تعینات نہیں کیا جائے گا ۔ انھوں نے کہا کہ کئی سالوں سے ریاست کے مراہٹی اور اُردو اساتذہ کو بھی کنڑا ٹیچرس کی طرح تربیت دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے‘ آنے والے سات‘ آٹھ مہینوں  میں مراہٹی اور اُردو اساتذہ کو تربیت دینے کا انتظام کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریاست میں 19ہزار سنئیر ٹیچرس کو ہیڈ ماسٹر کی حیثیت سے ترقی دی گئی ہے ‘ بیشتر ہیڈ ماسٹر س کو پری یونیورسٹی کالج کے پرنسپل کی حیثیت سے ترقی دی گئی ہے ۔ وزیر موصوف نے ڈپٹی ڈائرکٹر محکمہ تعلیماتِ عامہ ضلع بیدر کو سخت ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بیدر ضلعمیں غیر قانونی مدارس کے تعلق سے متعلقہ تعلقہ جات کے بعد ایجوکیشن آفیسرس اگر رپورٹ نہیں دیتے ہیں تو انھیں معطل کیا  جائے گا ۔ اس  اجلاس میں بیدرضلع کے ارکان  اسمبلی و قانون ساز کونسل کے ارکان  کے علاوہ محکمہ تعلیمات کے کمشنر رادھا کرشنا رائو مدن کر ڈائریکٹر سی جی ہیرے مٹھ ‘جوائنٹ ڈائریکٹر فاطمہ ‘ چیف ایکزیکٹیو آفیسر ضلع پنچایت کے علاوہ متعلقہ محکمہ کے عہدیداران موجود تھے۔