صدف خادم ،ایران کی پہلی خاتون باکسر

تہران ۔ 15 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایران کی 24 سالہ باکسر صدف خادم نے ایران کی پہلی باضابطہ باکسر کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔ انہوں نے مغربی فرانس کے شہر رویان میں اپنے کریئر کا پہلے مقابلے میں فرانسیسی باکسر اینی شیوان کو شکست دے دی۔ اس کے ساتھ ہی صدف نے ایرانی خواتین کے لیے باکسنگ شعبے کی راہ ہموار کردی ہے۔ صدف نے باکسنگ لائسنس فرانس سے حاصل کیا اور وہ مستقبل میں ایران کی نمائندگی کی خواہش مند ہیں۔ سپر بینٹم ویٹ ورلڈ چیمپیئن ایران نژاد 44 سالہ فرانسیسی باکسر ماہیار مونسیفور نے کہا ہے کہ جب 2017 ء میں انہیں باکسنگ کی ترویج و ترقی کے لیے تہران کے پہاڑوں پر جانے کا اتفاق ہوا تو وہاں 35خواہشمندوں نے باکسنگ میں دلچسپی کا اظہار کیا جن میں6 خواتین بھی شامل تھیں۔ اس کے بعد صدف خادم نے باکسر ماہیارمونسیفور سے سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کیا اور باکسنگ رنگ میں اترنے کے لئے اپنی دلچسپی ظاہر کی۔ صدف کے لیے ایران میں مقابلہ کر نا ممکن نہیں تھا کہ ایران نے خواتین کے لیے ایسے کھیلوں پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔ ایران نے چند ماہ قبل یہ پابندی ختم کی لیکن ایرانی خواتین کو باکسنگ سکھانے کے لیے خاتون کوچ اور ریفری ہونا ضروری تھا اس لئے وزارت کھیل نے صدف خادم کو فرانس جانے کی اجازت دے دی۔ یہ مقابلہ خاتون ریفری کی زیر نگرانی کروایا گیا۔ انٹرنیشنل باکسنگ فیڈریشن نے مقابلے میں خواتین کے لئے اسلامی لباس کی اجازت دے دی ہے تاہم ایران کو اس بارے میں اطلاعات نہیں ملیں جس کی وجہ سے یہ مقابلہ فرانس میں کروایا گیا ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ صدف خادم کی وطن واپسی پر شاندار استقبال کیا جائے گا۔