صدر ٹی آر ایس کے سی آر پر ’’غداران‘‘ تلنگانہ‘‘ کی حمایت کرنے کا الزام

حیدرآباد۔ 30 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرچکے ہیں۔ صدرنشین تلنگانہ سیاسی جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈا رام ریڈی نے آج صدر ٹی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ پر برسرعام تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر ’’غدارانِ تلنگانہ‘‘ کی حمایت کرتے ہوئے انہیں اہمیت دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جن لوگوں نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی مخالفت میں سرگرم کردار ادا کیا ہے، انہیں قریب کرتے ہوئے کے سی آر نئی ریاست تلنگانہ میں انصاف کا خون کرنے کے مرتکب بن رہے ہیں۔ پروفیسر کودنڈا رام نے آج تلنگانہ سیاسی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ سیاسی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے تاحال کسی سیاسی جماعت کی انتخابات میں تائید کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے بالواسطہ طور پر کے سی آر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کے سی آر مختلف طریقوں سے تلنگانہ کو روکنے کی سازش کرنے والوں کو ٹی آر ایس کے ٹکٹ دینے میں دلچسپی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ سیاسی جوائنٹ ایکشن کمیٹی 2014ء انتخابات کیلئے اپنا منشور تقریباً تیار کرچکی ہے اور اس منشور کی بنیاد پر ہی کسی کی تائید یا مخالفت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ قبل ازیں منعقدہ کمیٹی کے اجلاس میں انتخابی منشور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور تمام طبقات کے ساتھ انصاف کے علاوہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دینے والے نوجوانوں کے افرادِ خاندان کو مراعات کی فراہمی پر غوروخوض کیا گیا۔ پروفیسر کودنڈا رام نے بتایا کہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے مہیندر ریڈی اور کونڈا سریکھا ریڈی کا پارٹی میں خیرمقدم کرتے ہوئے مخالفین تلنگانہ کو پارٹی میں جگہ دی ہے جس پر کمیٹی کی جانب سے اس کی مذمت کی جارہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریاست تلنگانہ میں سنگاریڈی رکن اسمبلی جئے پرکاش ریڈی عرف جگا ریڈی، کونڈا سریکھا کے علاوہ مہیندر ریڈی کو عام انتخابات کے دوران تلنگانہ عوام کی برہمی کا سامنا کرنا پڑے گا چونکہ تلنگانہ عوام ان قائدین کو تشکیل تلنگانہ کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے ذمہ دار تصور کرتے ہیں اور انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ اس موقع پر تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے دیگر قائدین نے بھی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بالواسطہ طور پر صدر ٹی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر وعدوں سے انحراف کا الزام عائد کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند یوم سے تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور ٹی آر ایس کے درمیان ناراضگی بڑھتی جارہی ہیں اور تلنگانہ سیاسی جوائنٹ ایکشن کمیٹی پر سیاسی جماعت کے اعلان کا دباؤ بھی بڑھتا جارہا ہے لیکن پروفیسر کودنڈا رام نے ایک مرتبہ پھر واضح کردیا کہ کمیٹی ،سیاسی جماعت قائم نہیں کرے گی بلکہ کمیٹی کی جانب سے تیار کردہ منشور پر عمل آوری اور مطالبات کی تکمیل کرنے والی سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد تلنگانہ حامی قائدین یا سیاسی جماعتوں کی تائید کے متعلق قطعی ف