صبح کا ناشتہ

بعض لوگ اس خیال سے بھی ناشتہ ہیں کرتے کہ وہ اس طرح دبلے پتلے رہیں گے لیکن طبی ماہرین یہ کہتے ہیں کہ جو لوگ صبح کے وقت ناشتہ نہیں کرتے وہ کچھ عرصہ بعد فربہی میں مبتلا ہوجاتے ہیں ۔ غذائی ماہرین کے مطابق ناشتہ زندگی کی اہم ضرورت ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ناشتہ متوازن ہونا چاہئے اور اس میں تمام غذائیں بخش اجزاء شامل ہونے چاہئیں ۔ مثلاً کیلشیم ( دودھ و دودھ سے بنی ہوئی چیزیں ) پروٹینز ، فائبرز ( ریشے دار سبزیاں ، دلیہ ) کچھ اینٹی آکسیڈنٹس )( سیب ، اسٹرابیری ، کیلا ، سنگترہ وغیرہ ) اور وٹامنز ۔ غذائیں بخش اجزاء پر مشتمل ناشتہ ہمارے جسم میں غذاء کو جذب کرنے والے نظام کو مناسب طور پر کام کرنے کے قابل رکھتا ہے ۔ عام طور پر رات کے کھانے اور صبح کے ناشتے میں 10 سے 12 گھنٹے کا وقفہ ہوتا ہے اور جسم کو اپنا کام مناسب طور پرکرنے کیلئے یہ وقفہ بہر صورت لمبا ہوتا ہے تاہم اگر صبح کا ناشتہ بھی نہ کیا جائے تو جسم کے اس فاقے میں مزید چند گھنٹوں کا اضافہ ہوجاتا ہے ۔ جس سے جسم کے میٹابولزم کے نظام کو نقصان پہونچتا ہے ۔