شیلا ڈکشٹ کا سیاسی انتقام کا کجریوال پر الزام

نئی دہلی۔ 16؍فروری (سیاست ڈاٹ کام)۔ سابق چیف منسٹر دہلی شیلا ڈکشٹ نے آج مستعفی چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال پر الزام عائد کیا کہ وہ سیاسی انتقام لینے میں مصروف ہیں۔ 75 سالہ کانگریسی قائد حال ہی میں ایک اوسط درجہ کے خانگی مکان میں منتقل ہوئی ہیں جب کہ تقریباً دس سال کے لئے وہ وسیع و عریض سرکاری بنگلہ میں مقیم تھیں۔ انھیں اب فلمیں دیکھنے اور اپنے مکان کی خود سجاوٹ کرنے کی فرصت حاصل ہے۔ وہ اپنے الفاظ ناپ تول کر استعمال کرتی ہیں۔ ان کی پارٹی کی انتخابی ناکامی اور خود ان کی واضح شکست کے بعد انھوں نے کہا کہ مستعفی چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے کامیابی حاصل کرنے کے لئے ایسے وعدے کئے تھے جن کی تکمیل ناممکن تھی۔ اس لئے اپنے 49 روزہ دور حکومت میں اپنے تیقنات کی تکمیل کی بجائے عام آدمی پارٹی حکومت نے اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف انتقامی کارروائی کا آغاز کیا۔ خود ان کے خلاف انسداد کرپشن بیورو کو سڑک کی روشنیوں کے سلسلہ میں جس کا انتظام دولت مشترکہ کھیلوں کے دوران کی گئی تھی، ایف آئی آر درج کروانے کی ہدایت دی گئی تھی۔

اب جب کہ ان کی حکومت اقتدار سے بے دخل ہوچکی ہے، انھوں نے ان کے خلاف ایف آئی آر سے دستبرداری اختیار کرنے کی درخواست پیش کی ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ صرف ایک انتقامی کارروائی تھی۔ دریں اثناء اروند کجریوال نے آج بی جے پی اور کانگریس دونوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے گیس کی قیمت کے تعین کے مسئلہ پر ان کے موقف پر سخت اعتراض کیا۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹوئٹر پر مسلسل کئی پیغامات شائع کرتے ہوئے کجریوال نے بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی اور نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کو آج صبح تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مودی کو اس مسئلہ پر اپنی خاموشی توڑ دینی چاہئے۔ انھوں نے راہول گاندھی کی گیس کی قیمت میں اضافہ کا دفاع کرنے پر بھی اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف امبانی کی تائید کے لئے ایسا کررہے ہیں۔