شیشہ و تیشہ

وحید واجدؔ
بُرے دن …!
ہر کوئی ہے دُکھی بُرے دن ہیں
آنکھ میں ہے نمی بُرے دن ہیں
ہیں مُیسر گدھوں کو اچھے دن
آدمی کے سبھی بُرے دن ہیں
………………………
یاور علی محورؔ
حیواں کے نام پر …!
کر کرکے خودکشی جو دہقان مررہے ہیں
سرحد پہ بھی وطن کے انسان مررہے ہیں
حیوانیت ہوئی ہے انسانیت پہ غالب
حیواں کے نام پر جو انسان مررہے ہیں
………………………
خواجہ قطب الدین قطبؔ
دیش کا سلطان…!
سب کا ساتھ سب کا وکاس گاتا ہے قوالی
اس دیش کا سلطان ہتھیلی میں دکھاتا ہے خوشحالی
واہ رے حکمراں تری کیا شان ہے نرالی
یہاں انسان کی بلی چڑھتی ہے اور گائے کرتی ہے جگالی
………………………
گفتگو…!
ایک دوست (دوسرے سے ) : کل رات میری ہندوستانی کرکٹ کے ٹیم کے عظیم کھلاڑی سچن تنڈولکر سے گفتگو ہوئی تھی ۔
دوسرا دوست : سچ ! کیا کہا اُس نے ؟
پہلا : ’’رانگ نمبر…!!‘‘
شعیب علی فیصل ۔ محبوب نگر
………………………
حکومت کا دباؤ …!
٭ ڈاکٹر راحتؔ اندوری کسی مشاعرے میں اپنا کلام سنارہے تھے ۔ اس کلام میں ایک شعر کچھ یوں تھا ؎
جو جُرم کرتے ہیں اتنے بُرے نہیں ہوتے
سزا نہ دے کے عدالت بگاڑ دیتی ہے
سامعین میں سے کسی نے کہا : کیا کریں راحتؔ بھائی آج کل عدالتیں بھی حکومت کے دباؤ میں کام کررہی ہیں …!!
محمد حامداﷲ ۔ حیدر گوڑہ
………………………
ابھی بھی …!!
٭ میاں بیوی میں شدید لڑائی ہوگئی !!
دوران لڑائی شوہر نے غصے سے کہا : ’’تجھ جیسی مجھے ہزاروں مل جائیں گی …!!‘‘
بیوی نے یہ سُن کر ہنستے ہوئے کہا : ’’ابھی بھی مجھ جیسی چاہتے ہو …!!‘‘
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
………………………
ٹیکس ادا کرکے ہی مرنا …!
ایک شخص : جی ایس ٹی پر اگر عمل آوری ہو تو میں اپنے آپ کو جلا لوں گا ۔
دوسرا : دیا سلائی (ماچس ) پر 18% فیصد ٹیکس ہے ۔
پہلا : رسی سے پھانسی لے لوں گا ۔
دوسرا : اُس پر بھی اُتنا ہی ٹیکس ہے ۔
پہلا : تو میں چاقو سے گلا کاٹ لوں گا ۔
دوسرا : چاقو پر بھی 18% فیصد ٹیکس ہے ۔
پہلا : میں بلیڈ سے کاٹ لوں گا ۔
دوسرا : بلیڈ پر 28% فیصد ٹیکس ہے ۔
پہلا : میں ہارپکس یاہیرڈائی پی کر مروں گا۔
دوسرا : ارے دیڑھ دماغ جی ایس ٹی کے نفاد کے بعد اگر تجھے مرنا بھی ہو تو ٹیکس ادا کرکے مرنا ہے…!!
مسعود۔ اندول
………………………
دوبارہ بتانا …!!
٭ ایک شخص اپنی بیوی کو اخبار کی ایک خبر پڑھ کر سنارہا تھا کہ تحقیق کے مطابق شادی شدہ آدمی دن میں 15,000 الفاظ استعمال کرتے ہیں اور عورتیں 30,000 الفاظ ۔’’یہ اس لئے ہے کہ ہمیں اپنے شوہروں کو ہر بات دو دفعہ بتانی پڑتی ہے ‘‘ ۔
شوہر : ’’کیا ؟ دوبارہ بتانا …!!‘‘
مبشر سید ۔چنچلگوڑہ
………………………
غلطی سے …!
باپ : بیٹا ! آج تیری ممی اتنی چپ چپ کیوں ہے ؟
بیٹا ! مجھ سے غلطی ہوگئی پاپا …!
باپ : نالائق ایسا کیا کردیا تو نے ؟
بیٹا : ممی نے مجھ سے لپ اسٹک منگوایا تھا میں نے غلطی سے اُنھیں فیوی اسٹک لاکر دیدیا ۔ ممی نے لپ اسٹک سمجھ کر فیوی اسٹک کو اپنے ہونٹوں پر لگالیا ۔
باپ : جُگ جُگ جیو بیٹا ، اوپر والا ایسا بیٹا ہرکسی کو نوازے …!!
مظہر قادری۔ حیدرآباد
………………………