شیشہ و تیشہ

انورؔ مسعود
رابطہ
کتاب سے ہے عزیزوں کا رابطہ قائم
وہ اِس سے اب بھی بہت فائدہ اٹھاتے ہیں
کبھی کلاس میں آتے تھے ساتھ لے کے اسے
اب امتحان کے کمرے میں لے کے جاتے ہیں
……………………………
کریٹیکل جگتیالی
مزاحیہ غزل
ساس کالی ہے سُسرا کالا ہے
پورا ڈامبر ہمارا سالا ہے
وہ الیکشن میں جیتنے والا ہے
کیونکہ غنڈوں کو اُس نے پالا ہے
لیڈروں کو لگا خدا پیچش
اُن کے منہ میں ، میرا نوالا ہے
کیا چڑیلیں ڈرائیں گی مجھ کو
اُن کی اماں تو میری خالہ ہے
میٹھا میں نے کھلایا بیگم کو
گھر میں کَھٹّے کا بول بال ہے
نکٹے دینے لگے ہیں اب بھاشن
ناک والوں کے منہ پہ تالا ہے
رشتہ دار آگئے ہیں بیگم کے
گھر میں مکھڑی کے جیسے جالا ہے
راکھی ساونت کو لے کہ چانٹو کیا
میرے خوابوں میں مدھو بالا ہے
برتھ ڈے آگیا ہے نیتا کا
اب تو پبلک کا بس دیوالا ہے
گرکو اوندھا پڑئینگا نالی میں
تو نے پگڑی میری اُچھالہ ہے
کریٹیکلؔ مت ہو خدا سے مایوس
دور تیرا بھی آنے والا ہے
………………………
توقعات …!
٭ 20 سال کی عمر تک جب لڑکیوں کو پیام آیا تو فوری پوچھتے لڑکا کونسے ہیرو کی طرح ہے ۔
٭ 25 سال کی عمر میں کوئی رشتہ آیا تو پوچھتے لڑکا کیا پڑھا ہوا ہے ۔
٭ 30 سال کی عمر میں رشتہ آیا تو لڑکی پوچھتی لڑکے کی تنخواہ کیا ہے ۔
٭ 30 سال کی عمر پار کرلینے کے بعد لڑکی کو اگر کوئی رشتہ آیا تو فوری پوچھتی لڑکا کہاں ہے ؟
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
………………………
سوشیل میڈیا پر شاعری …!
٭ فیس بک پر ایک میر تقی میرؔ کے چاہنے والے نے اپنے گروپ ممبر سے گذارش کی کہ میرؔ کا کوئی درد بھرا شعر پوسٹ کریں جس پر میں نے (احتشام ؔ) برجستہ کہہ دیا ؎
میرؔ کا درد میرؔ ہی بہتر جانے
ہمیں تو اپنے مسائل رُلاتے ہیں
محمد احتشام الحسن مجاہد۔سکندرآباد
………………………
اُو گاڈ…!
٭ اُستاد نے شاگردوں سے کہا کہ اس شعر کا انگلش میں ترجمہ کریں۔
یادِ ماضی عذاب ہے یا رب
چھین لے مجھ سے حافظہ میرا
ایک شاگرد نے اس کا ترجمہ اس طرح کیا ؎
مائی مائنڈ از فُل آف ڈیٹا بیس
اُو گاڈ پلیز میک می منٹل کیس
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
ہم کسی سے کم نہیں ؟
٭ ایک شخص خیالات میں گُم چلا جارہا تھا ، ایسے میں ایک گدھے نے دولتی رسید کردی ، اس نے گدھے کو دو تین لاتیں رسید کیں اور بولا : ’’کیا میں تجھ سے کم ہوں ؟ ‘‘
ریشماں کوثر ۔ میرباغ کالونی ، نلگنڈہ
………………………
کیوں نہیں …!
شوہر (بیوی سے ) : ارے یار تم ایسی نرم و ملائم روٹیاں کیوں نہیں پکاتیں جیسی میری امی پکاتی ہیں ۔
بیوی (شوہر سے ) : آپ بھی ایسا آٹا کیوں نہیں گوندھتے جیسے تمہارے ابا گوندھتے ہیں…!!
عبدالقدوس ، وسیم راجہ ۔ گلبرگہ
………………………
اس وقت تو نہیں !
٭ بیوی نے اپنی سالگرہ پر بڑی ادا سے شوہر سے کہا : ’’میں پینتیس سال کی تو نہیں لگتی ؟‘‘
شوہر نے جواب دیا : ’’ہاں ! اس وقت تو نہیں البتہ کچھ برس پہلے ضرور لگتی تھی ‘‘۔
ایم اے باری ۔ ریڈہلز
………………………