شیشہ و تیشہ

محمد شفیع مرزا انجمؔحیدرآبادی
مزاحیہ غزل
ان کی نوجوانی میں اک صدی نظر آئی
چوکڑے کے گرتے ہی چوکڑی نظر آئی
رسم رونمائی میں جب وہ مُسکرا اُٹھے
روشنی کے پیکر سے تیرگی نظر آئی
کمتروں کی شادی میں کمترے اکٹھا تھے
کمتروں کی شادی میں برتری نظر آئی
وہ سُنا کے دو غزلہ سب کو بور کرڈالے
پھر بھی اُن کے چہرے پر بے بسی نظر آئی
لیڈروں کے چہرے پر روز و شب بحالی ہے
شاعروں کے چہرے پر مفلسی نظر آئی
………………………
میں کیسے کہہ سکتا ہوں…!
٭ ایک لڑکی کالج کے ڈگری کورس کے سال اول میں پڑھتی تھی جسے اُس کے کلاس کے ساتھی ’’چاچی چاچی ‘‘ کہہ کر تنگ کرتے تھے ۔ایک دن وہ پرنسپل سے جاکر شکایت کی پرنسپال اُس لڑکی کے ساتھ کلاس میں جاکر طلباء سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا:
’’جو جو اس لڑکی کو ’’چاچی‘‘
کہتے ہیں کھڑے ہوجائیں ‘‘ ۔سوائے ایک لڑکے کے سبھی طلباء کھڑے ہوگئے ۔
پرنسپال نے بیٹھے ہوئے لڑکے سے پوچھا ’’کیا تم اس لڑکی کو چاچی نہیں کہتے ہو ؟ ‘‘
’’میں کیسے کہہ سکتا ہوں سر ‘‘ وہ لڑکا ادب سے بولاکیونکہ میرے کلاس کے سارے لوگ مجھے ’’چاچا‘‘جو کہتے ہیں …!!
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر ۔ نظام آباد
………………………
پی کے …!
٭ حال ہی میں ایک فلم کا سارے ملک میں بہت چرچہ رہا ، نام بھی کچھ عجیب تھا ’’پی کے ‘‘ ۔ دو دوست ایک لمبے عرصہ کے بعد ایک دوسرے سے ملے ، گرمجوشی سے ملاقات رہی۔ رسمی بات چیت کے بعد ایک نے وہی اپنا پرانا انداز اپناتے ہوئے دوسرے دوست سے کہا ،
’’یار! چلو ’پی کے ‘ فلم دیکھتے ہیں‘‘
دوسرے نے اپنے اطراف نظر دوڑاتے ہوئے بہت ہی آہستہ کہا : ’’Sorry دوست ! میں نے دونوں چیزیں ترک کردی ہیں‘‘۔
پہلے والے نے بڑی حیرانی سے سوال کیا : ’’کیا دونوں چیزیں؟ ‘‘
دوسرے نے کہا : ’’مہ کشی اور سینما بینی …! یعنی پینا اور فلم دیکھنا ‘‘۔
دستگیر نواز ۔ حیدرآباد
………………………
شایان شان…!
٭ جنرل نادر خاں سے علامہ اقبال کی پہلی ملاقات ہوئی تو جنرل صاحب نے بہت تعجب کا اظہار کیا اور کہا ’’آپ اقبالؔ ہیں ! میں تو سمجھتا تھا کہ کوئی لمبی داڑھی والے بزرگ صورت ہوں گے ۔
علامہ نے برجستہ جواب دیا : ’’میں آپ سے بھی زیادہ حیران اور مایوس ہوں ، جنرل صاحب کے لقب سے میں تو سمجھتا تھا کہ آپ بڑے ہیکل ، دیوقامت آدمی ہوں گے لیکن اتنا دبلا پتلا جسم تو جرنیلی کا شایان شان نہیں معلوم ہوتا !‘‘
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
………………………
قسمت کا ستارہ!!
٭ نجومی نے قسمت کا حال جاننے والے صاحب کا ہاتھ دیکھ کر کہا آپ کی قسمت کا ستارہ بلند ہے جلد ہی آپ کے گھر میں بڑی دولت آنے والی ہے ، ذرا سوچیئے کیا آپ نے لاٹری کا ٹکٹ خریدا ہے ؟ ‘‘
وہ صاحب اپنی پیشانی سے پسینہ پوچھتے ہوئے بولے لاٹری تو نہیں ، البتہ ابھی دو دن ہوئے میں نے اپنی زندگی کابیمہ ضرور کرایا ہے ‘‘۔
ایم اے وحید رومانی ۔ پھولانگ ، نظام آباد
………………………
چال چلن
٭ روزنامہ انقلاب ممبئی سے وابستہ ایک موظف حیدرآبادی صحافی ، حیدرآباد میں منعقدہ ایک ادبی اجلاس میں شرکت کی غرض سے جوں ہی جلسہ گاہ میں داخل ہوئے تو کسی نے اُن کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ’’چال بدلی ہوئی ہے جناب کی ‘‘۔
تو صحافی نے برجستہ یہ کہا کہ ’’چال بدل سکتی ہے ، چلن نہیں بدلنا چاہئے ‘‘۔
اختر نواب ۔ وجئے نگرکالونی
………………………