شیشہ و تیشہ

وحید واجد ایم اے رائچور
مایوسی …!
ایس بی کھاتے میں رقم ہے میری
رقم باکار ہے نہیں پھر بھی
روز مایوس لوٹ آتا ہوں
کِیو جو شیطان کی ہے دُم جیسی
………………………
نسیم ٹیکمگڑھی
مہمان نوازی…!
بچوں کی دھماچوکڑی اﷲ رے توبہ
مہمان نوازی کوئی آسان نہیں ہے
دو ڈھائی مہینے میں ملا مجھ کو سکوں اب
دو روز سے گھر میں کوئی مہمان نہیں ہے
………………………
شاداب بے دھڑک مدراسی
غزلِ شادابؔ
دن اپنے پورے ہوئے اور کیا بچا چلئے
دوا ہے اب نہ کسی کام کی دُعا چلئے
نمٹ چُکے کئی کرب و بلا کو لوگ یہاں
ہر ایک عہد ہے اک عہدِ کربلا چلئے
یہاں تو میتیں ہوتی ہیں دفن روزانہ
کہاں سے ڈھونڈیں عزیزوں کا مقبرہ چلئے
جماہی آنے لگی وقت دیکھنا کیا ہے
وہی بیاں پُرانا رٹا ہوا چلئے
یہ شہر عادی ہے شادابؔ وارداتوں کا
نیا نہیں ہے یہاں کوئی حادثہ چلئے
………………………
تھوڑا خاموش ہوجائیں …!
٭  سیاحوں کی ایک پارٹی کو جس میں خواتین کی کثیرتعداد شامل تھی ، نیاگرا فال (آبشار) کے بارے میں بتاتے ہوئے گائیڈ نے کہا :
’’اس قدر بلندی سے گرتے ہوئے پانی کی آواز میلوں دور تک سنائی دیتی ہے ‘‘ ۔
کچھ توقف کے بعد گائیڈ بولا : ’’اب میں خواتین سے گذارش کروں گا کہ وہ تھوڑی دیر کیلئے خاموش ہوجائیں تاکہ اس کی آواز سنائی دے سکے …!!‘‘۔
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
………………………
تنگ آکر …!
٭  گرمیوں کی سخت دوپہر میں اک دن اک آدمی سبزی لینے کیلئے سبزی منڈی پہونچا اور دوسری ترکاریوں کی خریدی کے بعد جب وہ ایک ٹماٹر والے کے پاس پہونچا تو اُس نے دیکھا کہ کافی دیر سے سبزی والا ٹماٹر کو پانی لگا رہا ہے آخر تنگ آکر اس نے سبزی والے سے کہا : ’’جب یہ ٹماٹر ہوش میں آجائیں تو 2 کلو تول دینا‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
مغالطۂ عظیم …!
٭  بیوی شوہر سے بات بند کرکے یہ سمجھ رہی تھی کہ وہ شوہر کو سزا دے رہی ہے …!!
٭  شوہر بیوی کی خواہش فوری پوری کرکے یہ سمجھ رہا تھا کہ بیوی کوئی اور فرمائش نہیں کرے گی …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
………………………
دور کی چیزیں …!
مریض : ڈاکٹر صاحب ! مجھے دور کی چیزیں نظر نہیں آتیں …؟
ڈاکٹر :  نزدیک جاکر دیکھو …!!
………………………
تو کیا اب ہنس رہا ہوں …!
بیوی ( شوہر سے ) : اجی ! کیا تم میرے مرنے کے بعد روئیں گے …؟
شوہر : تو کیا اب ہنس رہا ہوں …!!
………………………
فرض کرو …!
دوست : فرض کرو تمہاری ماں اور تمہاری بیوی آپس میں لڑتی ہیں تو تم کس کا ساتھ دیتے ہو ؟
دوسرا دوست : میں تو جاکر دیوار پر بیٹھ جاتا ہوں …!
شعیب علی فیصل ۔ محبوب نگر
………………………
ضبطِ نفس …!
٭  شادی ہوتے ہی میاں بیوی نے آپس میں طئے کیا کہ وہ زندگی بھر آپس میں نہیں لڑیں گے ، آپس میں ہنس ہنس کر بات کریں گے اور ایک دوسرے کے خلاف شکایت کا ایک لفظ لائے بغیر آئیڈیل زندگی گذاریں گے ۔ تین سال اکٹھے زندگی گزارنے کے بعد دونوں مرگی کا شکار ہوکر مرگئے ۔
ٖڈاکٹر نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ حد سے زیادہ ضبطِ نفس ان کی موت کا سبب بنا ۔
نظیر سہروردی۔ حیدرآباد
………………………