شیشہ و تیشہ

وحید واجد ایم اے رائچور
جھوٹوں کا راج…!
وہ دکھاتے ہیں خواب نوٹوں کا
دیکھتے خود ہیں خواب ووٹوں کا
جھوٹ پر جھوٹ، جھوٹ کی جے جے
آج ہے راج صرف جھوٹوں کا
………………………
نسیم ٹیکمگڑھی
زمانے سے آگے …!
آگے نکل گئیں ہیں زمانے سے عورتیں
کب تک رہیں گی مرد سے ایسے وہ ہارکر
برقع پہن کے مرد ہی نکلا کریں گے اب
آزاد عورتیں ہوئیں کپڑے اُتارکر
………………………
ڈاکٹر خواجہ فریدالدین صادق ؔ
مزاحیہ غزل
گرانی کا میاں میں دل جلا ہوں
میں انساں ہوں میاں کہ گلگلہ ہوں
جسے کہتے ہیں بھارت وہ جگہ ہوں
گُھٹالوں کا میاں اک سلسلہ ہوں
برے دن کل بھی تھے کل بھی رہیں گے
نیا اک نعرہ میں یہہ دے رہا ہوں
میں لیڈر ہوں مجھے دنگے پسند ہیں
اسی خواہش پہ میں کب سے اڑا ہوں
میں پھرتوں ساری دنیا تم کو کیکو
میں موڈی ہوں میں تھوڑا سر پھرا ہوں
پڑوسن جانے کب نکلے گی باہر
میں اپنی کھڑکی پہ کب سے کھڑا ہوں
وہ راضی ہیں مجھے دوبئی بھجانے
میں دولھے بھائی سے جاکر ملا ہوں
مجھے پولیس میں بھرتی کردو بابا
میں صادقؔ دسویں فیل ہی رہ گیا ہوں
………………………
بطور انعام …!
استاد نے بچوں سے کہا : میری کتاب گم ہوگئی ہے جسے پتہ ہو وہ کتاب دیدے ، میں یہی کتاب بطور شکریہ اُس کو دیدوں گا اور اُس کے ساتھ پچاس روپئے بھی بطور انعام الگ سے دوں گا۔
ایک لڑکے نے یہ سن کر کہا : جناب آپ انعام کی رقم 50 روپئے مجھے دیدیجئے ، کتاب تو میں پہلے ہی گھر میں رکھ کر آیا ہوں !!
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
………………………
کونسی پھوپھو…!
٭  (بیوی نے شوہر کو کال کی)
بیوی : کہاں ہو؟ کیا کررہے ہو؟
شوہر : آفس میں ہوں اور بہت مصروف ہوں۔اور تم کیا کررہی ہو؟
بیوی : KFC میں تمہارے پیچھے ’’بچوں‘‘ کے ساتھ بیٹھی ہوں اور بچے پوچھ رہے ہیں کہ پاپا کے ساتھ کونسی ’پھوپھو‘ بیٹھی ہیں…!!
ابن القمرین۔ مکتھل
………………………
خاندانی غنڈ ہ گردی …!
٭  بچہ کی غلطی پر باپ نے اُسے کافی پیٹا تو لڑکے نے روتے ہوئے کہا : ’’ڈیڈی کیا آپ کی غلطی پر آپ کے ڈیڈی بھی ایسا ہی مارتے تھے ؟ ‘‘
تو باپ نے کہا اس سے بھی زیادہ ۔
تو لڑکے نے کہا : اگر آپ کے ڈیڈی بھی غلطی کرے تو اُن کے ڈیڈی بھی ایسے ہی مارتے تھے؟
تو باپ نے کہا ’’ہاں ‘‘
تو لڑنے کہا : ڈیڈی یہ خاندانی غنڈہ گردی آخر کب ختم ہوگی …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
………………………
فلموں کے نام …!
٭  اگر کوئی ڈاکٹر فلم بناتا تو چند مشہور فلموں کے نام شائد اس طرح ہوتے :
’’کبھی کھانسی کبھی زکام ‘‘
’’کہو نا بخار ہے ‘‘
’’ٹی بی نمبر 1‘‘
’’ہم خون دے چکے صنم ‘‘
’’بچنا اے مریضو ‘‘
’’تم مریض میں نرس ‘‘  وغیرہ وغیرہ
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر ۔ سکندرآباد
………………………
لائٹ کیوں جل رہی ہے …!
٭  ایک افیمی رات کے وقت سڑک پر لگے ایک کھمبے کو بجانے لگا اور زور زور سے آواز دینے لگا دروازہ کھولو ۔ ایک شخص جو وہاں سے گزر رہا تھا اُس نے افیمی کو کہا ’’بھائی یہ دروازہ نہیں کھمبا ہے ‘‘۔
افیمی نے کہا : چل بیوقوف اگر یہ کھمبا ہے تو اُوپر والی منزل پر لائٹ کیوں جل رہی ہے !
محمد فاضل احمد ۔ سمتا کالونی
………………………