شیشہ و تیشہ

شاہدؔ عدیلی
نہیں ہوگا…!
کوئی لیمو نہیں ہوگا ، کوئی گنڈا نہیں ہوگا
کبھی پھر جعلسازوں کا کوئی چرچا نہیں ہوگا
میاں انسان کا ایماں اگر مضبوط ہوجائے
کوئی عامل نہیں ہوگا کوئی ’’بابا‘‘ نہیں ہوگا
………………………
سُکھی گھرانے کا فارمولہ
بیوی: دیکھو نہ، ہمارے پڑوسی نے 50 انچ کا LCD ٹی وی خریدا ہے آپ بھی خرید لائیے نہ…؟
شوہر: ارے ڈارلنگ …جس کے پاس تمہاری جیسی خوبصورت بیوی ہو۔  وہ کیوں کر فالتو کا وقت ٹی وی دیکھنے میں برباد کرے گا…؟
بیوی: اوہ آپ بھی نہ…!  ابھی آپ کے لئے پکوڑے بنا کر لاتی ہوں۔
…٭٭٭…
بیوی: آپ میری سالگرہ کا دن کیسے بھول گئے…؟
شوہر: بھلا تمہاری سالگرہ کا دن کوئی کیسے یاد رکھے۔ تمھیں دیکھ کر ذرا بھی نہیں لگتا کہ تمہاری عمر بڑھ رہی ہے…!
بیوی: ( آنسو پونچھتے ہوئے) سچی…  آپ کے لئے کھیر لے کر آتی ہوں۔
…٭٭٭…
(شوہر ۔ بیوی میں جھگڑا ہو رہا تھا)
بیوی:میں پورا گھر سنبھالتی ہوں…!
کچن کو سنبھالتی ہوں…!
بچوں کو سنبھالتی ہوں…!
تم کیا کرتے ہو…؟
شوہر: میں خود کو سنبھالتا ہوں…!
بیوی غصے سے کس لئے …!
شوہر : تاکہ تمہاری نشیلی آنکھوں میں ڈوب نہ جاؤں …!
بیوی: آپ بھی نہ…!
چلو بتاؤ آج کیا بناؤں آپ کی پسند کا…؟
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
ڈبل سِم…!!
٭  میں نے اپنی بیوی سے کہا ؛ کہ میرا ’’دل ‘‘ ایک موبائیل ہے اور تم اسکی ’’سِم کارڈ ‘‘ہو۔
بیوی بولی :ایک بات پوچھوں آپ سے…؟
میں نے کہا : پوچھو کیا بات ہے ۔
بیوی بولی : تمھارا موبائیل ڈبل سِم والا تو نہیں ہے نا…؟
محمد اظہر۔ ملک پیٹ
………………………
کنجوس کون …؟
پاشاہ بھائی (اپنی اہلیہ سے ) : بیگم کمر میں بہت درد ہورہا ہے ، ذرا جمیل بھائی کے گھر سے آئیوڈیکس (IODEX) تو لاؤ ۔
بیگم : انھوں نیں دیتے ، آخری کنجوس ہے !
پاشاہ بھائی : ہو صحیح بولے تم ، ہے تو خاندانی کنجوس ، اِتا پیسہ لے کے کہاں جائیں گے ، ایک دن تو مرنائچ ہے …خیر تم ایسا کرو الماری میں سے اپنی آئیوڈیکس کی شیشی لے کے آؤ ، بہت زیادہ درد ہورہاہے…!!
منصور بن محمد وھلان ۔ بارکس
………………………
ایڑی چوٹی کا زور…!
٭  ایک چھوٹے قد کی نوجوان عورت نے ایک پارٹی میں جانا تھا تو اپنی بالوں کی چوٹی کواونچا کرکے باندھا اور اونچی ایڑھی والی سینڈل پہنی۔
جب وہ پارٹی میں پہنچی تو وہاں موجود ایک شریر نوجوان نے اسے دیکھتے ہوئے کہا محترمہ آج تو آپ نے اپنا قد بڑھانے کے لیے ’’ایڑھی چوٹی کا زور‘‘ لگا دیاہے۔
سہیل شاہ ۔ محبوب نگر
………………………
گھبرائیے مت!!
٭  ایک صاحب ٹرین میں سفر کررہے تھے ، ان کے قریب میں ایک خاتون بیٹھی ہوئی تھیں۔اتفاق سے دونوں قریب قریب بیٹھے ہوئے تھے ۔ سیٹ کے اوپر کی برتھ پر خاتون کا سوٹ کیس رکھا ہوا تھا جو ہچکولے کھارہا تھا۔ وہ صاحب کی نظر اُسی سوٹ کیس پر ٹکی ہوئی تھی انھوں نے پریشانی کے عالم میں خاتون سے کہا ’’آپ کا سوٹ کیس نیچے اُتار لیجئے کہیں وہ مجھ پر گر نہ جائے!‘‘ خاتون نے نہایت اطمینان سے کہا گھبرائیے مت سوٹ کیس میں کوئی ٹوٹنے والی چیز نہیں ہے ۔
سمیع الرحمن ، شکیلہ ، لبنیٰ ۔ گلبرگہ شریف
………………………