شیشہ و تیشہ

شعیب علی فیصل
رفتار سست تھی …!
آج کالج مجھ کو آنے اس لئے دیر ہوئی
نوجواں اک میرا پیچھا کررہا تھا اُس گھڑی
گھورکر ٹیچر نے لڑکی سے کہا ’’پھر دیر کیوں؟‘‘
یہ کہا ’’رفتار اُس کی تو بہت ہی سست تھی‘‘
………………………
مجھکو کبھی دیکھا…!
موذن نے کہا اے بھائی صاحب آپ کا بکرا
وہ آـکر روز مسجد میں کیا کرتا ہے سب گندہ
کہا میں نے کہ وہ تو جانور ہے کیا سمجھ اس کی !!
بتاؤ تو سہی تم نے یہاں مجھکو کبھی دیکھا؟
………………………
محمد حمیدالدین ساغر
میں ایسا اچار ہوں …!
جس میں ہیں سب مسالے میں ایسا اچار ہوں
مہنگائی کے سبب سے مگر بے بگھار ہوں
اپنوں کی بے رُخی کا ازل سے شکار ہوں
جس پر چڑھے نہ پھول اک ایسا مزار ہوں
ہے معتبر وہی جو سُنے کچھ نہ کہہ سکے
تکیہ کلام جس کا رہے بار بار ہوں
ٹٹو بھی میرا آپ کے گھوڑوں سے کم نہیں
اک ایڑھ جب لگائی تو خندق کے پار ہوں
ساغرؔ یہ مُفلسی کی بدولت ہوا ہے حال
سب کچھ ہے میرا نقد مگر میں اُدھار ہوں
………………………
لائن میں آؤ…!
٭  ایک شخص نے بڑا ہی عجیب و غریب منظر دیکھا…!
ایک جنازہ جارہا ہے اور اس سے کچھ ہی فاصلے پر ایک اور جنازہ جارہا ہے ۔
دونوں جنازوں کے پیچھے ایک شخص زنجیر ہاتھ میں پکڑا اپنے کُتّے کو ساتھ لئے جارہا ہے اور اس کے پیچھے لائین بنائے تقریباً تیس چالیس لوگ جارہے ہیں ۔
یہ عجیب و غریب منظر دیکھ کر وہ حیران ہوگیا اور پہلے جنازے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کتے کے مالک سے پوچھا ، یہ کس کا جنازہ ہے ؟
وہ شخص بولا ، میری بیوی کا ہے ۔ اِس کُتّے نے اُسے کاٹ لیا تھا جس سے وہ مرگئی!
اس شخص نے ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرنے کے بعد پوچھا ، یہ دوسرا جنازہ کس کا ہے …؟
کتے کے مالک نے کہا یہ میری ساس کا ہے ۔ اُس بیچاری نے میری بیوی کو بچانے کی کوشش کی تھی ، کُتّے نے اُنہیں بھی کاٹ لیا جس سے وہ بھی مرگئیں!
یہ سن کر وہ شخص بولا ، کیا یہ کُتّا مجھے دو دن کے لئے مل سکتا ہے ؟
وہ آنسو پونچھتے ہوئے بولا ، پیچھے لائین میں آؤ…!!
زکریا سلطان ۔ ریاض سعودی عرب
………………………
کڑوا سچ …!
٭  پسرانہ نالائقی کو پدرانہ ترکہ اور تبرک سمجھنا چاہئے ۔
٭  انگریزی کی بہ نسبت اردو میں بظاہر ایک ہی خرابی نظر آتی ہے وہ یہ کہ آسانی سے سمجھ میں آتی ہے ۔
٭  سچی ، گہری ، پائیدار اور قابل اعتبار دوستی کی بنیاد درحقیقت ناسمجھی ، بے خبری اور تجربہ کاری کی عمر میں پڑتی ہے ۔
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
………………………
خوابوں کی دنیا…!
ماسٹر ( اپنے شاگرد سے ) : انور آج اسکول کو دیر سے کیوں آئے …؟
انور : ماسٹر صاحب میں خواب میں امریکہ گیا تھا آئے تک دیر ہوگئی ۔
ماسٹر دیر سے آنے والے دوسرے لڑکے اکرم سے دریافت کرتے ہیں اور تم کیوں دیر سے آئے ہو …؟
اکرم :  ماسٹر صاحب میں انور کو چھوڑنے کیلئے ایرپورٹ گیا تھا …!!
………………………
سمجھدار لڑکے …!!
٭  لڑکی ایک پہونچے ہوئے بابا کے پاس جاتی ہے اور اُن سے کہتی ہے کہ بابا ! میری  شادی کسی سمجھدار لڑکے سے کروادیجئے ۔
بابا : بیٹی گھر چلی جا ، سمجھدار لڑکے کبھی شادی نہیں کرتے …!!
محمد عباد خاں ۔ حمایت نگر
………………………