شیشہ و تیشہ

انور مسعود
ترکی بہ ترکی
اپنی زوجہ سے کہا اِک مولوی نے نیک بخت
تیری تْربت پہ لکھیں تحریر کس مفہوم کی
اہلیہ بولی عبارت سب سے موزوں ہے یہی
دفن ہے بیوہ یہاں پر مولوی مرحوم کی
………………………
فرید سحرؔ
’’رمضان میں‘‘
ہم بھی نماز پڑھتے ہیں رمضان میں بہت
روزے بھی ہم تو رکھتے ہیں رمضان میں بہت
نظریں جُھکا کے چلتے ہیں رمضان میں بہت
نفس لعیں سے لڑتے ہیں رمضان میں بہت
رو رو کے توبہ کرتے ہیں ہم ہر نماز میں
اشکوں سے منہ کو دھوتے ہیں رمضان میں بہت
دیتے کسی کو کچھ بھی نہیں سال بھر مگر
خیرات ہم تو کرتے ہیں رمضان میں بہت
جُزدان میں جو رہتی ہے محفوظ سال بھر
ہم وہ کتاب پڑھتے ہیں رمضان میں بہت
بن کر شریف سب کی نگاہوں میں رہتے ہیں
ٹوپی پہن کے پھرتے ہیں رمضان میں بہت
برکت ہے کیسی دیکھو مقدس یہ ماہ کی
غنڈے بھی نیک بنتے ہیں رمضان میں بہت
دن بھر تو منہ پہ رہتا ہے تالا لگا ہوا
افطار جم کے کرتے ہیں رمضان میں بہت
باقی دنوں میں سنتے ہیں ابلیس کی سحرؔ
لیکن خدا سے ڈرتے ہیں رمضان میں بہت
………………………
کونسی پھوپھو…!
٭ (بیوی نے شوہر کو کال کی)
بیوی : کہاں ہو؟ کیا کررہے ہو؟
شوہر : آفس میں ہوں اور بہت مصروف ہوں۔اور تم کیا کررہی ہو؟
بیوی : KFC میں تمہارے پیچھے ’’بچوں‘‘ کے ساتھ بیٹھی ہوں اور بچے پوچھ رہ ہیں کہ پاپا کے ساتھ کونسی ’پھوپھو‘ بیٹھی ہیں…!!
ابن القمرین۔ مکتھل

………………………
اتنا سناٹا کیوں ہے بھائی …!
٭ ایک شخص دفتر سے شام میں گھر لوٹا تو گھر میں سناٹا چھایا ہوا تھا ۔ اُس کی بیوی خلاف توقع خاموش تھی ورنہ وہ کسی نہ کسی بات پر جھگڑا کرتی رہتی تھی ۔ وہ شخص وہاں کھیل رہے اپنے چھوٹے بیٹے سے پوچھا: ’’کیا بات ہے بیٹا! تمہاری ممی آج خلاف توقع خاموش ہے ‘‘۔
بیٹا : ’’میری غلطی کی وجہ سے ‘‘
باپ : کیا مطلب ؟
بیٹا : ’’صبح جب اسکول جانے کو نکلا تو ممی نے ڈائیننگ ٹیبل پر رکھی ہوئی لپ اسٹک (Lip Stick) دینے کو کہا میں اسکول جانے کی گڑبڑ میں وہاں رکھی ہوئی فیوی اسٹک (Fevi Stick) گوند دیدی ۔
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر ۔ نظام آباد

………………………
محبت کا جواب !
٭ ایک لڑکے نے میڈیکل کالج کی ایک خوبصورت طالبہ کو اپنی بے پناہ محبت کے اظہار کیلئے خون سے خط لکھا ۔ جب دونوں کا آمنا سامنا ہوا تو اس لڑکے نے وہ خط اس خوبصورت دوشیزہ کے ہاتھ تھمادیا اور مسکراکر کہا ’’آپ کے جواب کا انتظار رہے گا !‘‘
اگلے روز جب دونوں کا آمنا سامنا ہوا تو لڑکی نے جواباً اُسے ایک خط دیا ۔ لڑکے نے بیتابی کے عالم میں جب اُسے کھولا تو اُس پر موٹے حرفوں میں لکھا تھا
’’آپ کے خون کا گروپ ’بی پازیٹیو‘ ہے ‘‘
محمد الیاس احمد ۔ عثمان باغ ، حیدرآباد

……………………………
مشورہ !
٭ ایک شخص کے ہاتھوں کسی کا قتل ہوگیا تو اس نے ایک وکیل کو آکر ساری بات بتائی اور کہا پوری تفصیل میں نے آپ کو بتادی ہے ، مجھے سزا سے بچانے کیلئے آپ کیا مشورہ دیں گے ؟
وکیل نے جواب دیا : ’’فرار ہوجاؤ ‘‘
ایم اے وحید رومانی ۔ نظام آباد

……………………………
دھمکی!
٭ اسکاٹ لینڈ کے باشندے کنجوسی میں مشہور ہیں، ایک رسالہ میں ان کی کنجوسی کے دلچسپ واقعات شائع ہوتے رہتے تھے ۔ اسکاٹ لینڈ کے ایک آدمی نے اس رسالہ کے ایڈیٹر کو خط لکھا ’’ آپ نے ہماری کنجوسی کو اُچھالنے کا سلسلہ بند نہ کیا تو میں آپ کا رسالہ جو میں اپنے پڑوسی سے مانگ کر پڑھتا ہوں‘ پڑھنا چھوڑ دوں گا۔‘‘
حبیب محمد بن علوی العطاس ۔ گرمٹکال
……………………………