شیشہ و تیشہ

محمد زاہد بن فیض
طبلہ یا شوہر ؟
کبھی مہندی کے طعنے سے کبھی زیور کے طعنے سے
فقط دل ہی نہیں تلی کلیجہ بھی جلاتی ہیں
بے چارہ شوہر جسے تم لوگ کہتے ہو محبت سے
یہ وہ طبلہ ہے جس کو بیویاں اکثر بجاتی ہیں
………………………
انورؔ مسعود
اے برقی رَو
پنکھے کی رُکی نبض چلانے کے لئے آ
کمرے کا بْجھا بلب جلانے کے لئے آ
تمہیدِ جدائی ہے اگرچہ ترا ملنا
’’آپھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کیلئے آ‘‘
……………………………
خواجہ فریدالدین صادقؔ
مزاحیہ غزل
اپنی کالی سی چھوکری دے کر
عقد کرڈالا نوکری دے کر
پھول دلبر کو میرے پہنایا
مجھ کو پھولوں کی ٹوکری دے کر
لے کے اُرتا ہے دل کو وہ میرے
اطلاع مجھ کو سرسری دے کر
وہ ڈراتا ہے موت سے صادقؔ
خوامخواہ کے یہ زندگی دے کر
………………………
آپ کون ہیں ؟
ایک آدمی : آپ کون ہیں ؟
دوسرا : میں شاعر ہوں … اور آپ ؟
پہلا آدمی : جی میں بہرا ہوں ۔
شعیب علی فیصل ۔ رامیا باؤلی، محبوب نگر
………………………
آگ…!
ٹیچر : عورتوں کو پٹرول پمپ کے باہر کیوں اُتار دیا جاتا ہے ؟
اسٹوڈنٹ : کیونکہ پٹرول پمپ پر آگ لگانے والی چیزیں لانا ممنوع ہے …!!
محمد امتیاز علی نصرتؔ ۔ پداپلی ، کریمنگر
………………………
ایسا کرتے ہیں …!
٭ ایک صاحب وزیر بننے کے بعد اپنے حلقہ انتخاب میں گئے تو ایک اہم پارٹی ورکر نے انھیں گھیر لیا اور کہنے لگا کہ میں بے روزگار ہوں سر ! مجھے نوکری چاہئے ۔ بیروزگاری بہت زیادہ ہے ، بھرتیوں پر پابندی بھی لگی ہوئی ہے ۔
وزیر صاحب سرکھجاتے ہوئے بولے لیکن پارٹی کیلئے تمہاری خدمت کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ۔ ایسا کرتے ہیں بیروزگاری کے اسباب کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بنادیتے ہیں اور تم اس کمیٹی کے سربراہ بن جاؤ …!!
ایم اے وحید رومانی ۔ پھولانگ ، نظام آباد
………………………
انسان تو کیا ؟
٭ ایک پروفیسر صاحب کسی کا ذکر کر رہے تھے ۔کہنے لگے ’’ وہ ظالم تو اتنی ہنسا دینے والی باتیں کرتا ہے کے انسان تو کیا گدھے کو بھی بے اختیار ہنسی آجاتی ہے ، کل میرا تو ہنستے ہنستے برا حال ہو گیا‘‘۔
غبتین ۔ ہاشم آباد
………………………
ایک روز میں…
٭ مرزا رفیع سوداؔ اردو کے بڑے نامور شاعر تھے۔ بادشاہ شاہ عالم نے جب انکی شاگردی اختیار کی تو ایک روز سودا ؔسے کہا کہ آپ ایک روز میں کتنی غزلیں کہہ لیتے ہیں۔
سوداؔ نے جواب دیا کہ وہ ایک دن میں دو چار شعر کہہ لیتے ہیں۔یہ سن کر بادشاہ نے کہا، واہ استادِ محترم، ہم تو پاخانے میں بیٹھے بیٹھے چار غزلیں کہہ لیتے ہیں۔
سوداؔ نے جواب میں کہا۔
’’حضور ان غزلوں میں بُو بھی ویسی ہی ہوتی ہے‘‘۔
یہ کہا اور بادشاہ کے پاس سے چلے آئے اور بعد میں بادشاہ کے بار بار بلاوے پر بھی اسکی خدمت میں نہ گئے۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
حافظے کی کمزوری…!
٭ جیل کے افسر نے نئے قیدی سے پوچھا: ’’تم یہاں کیوں لائے گئے ہو ؟‘‘
قیدی نے بے نیازی سے کہا : ’’جی حافظے کی کمزوری کی وجہہ سے …!‘‘
جیل کا افسر : حافظے کی کمزوری ؟ میں سمجھا نہیں …!
قیدی : میں چوری کرتے وقت یہ بھول گیا تھا کہ اُس گھر کے قریب تھانہ بھی ہے …!!
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
………………………