شیشہ و تیشہ

فرید سحرؔ
چائے والے …!
چائے والے تجھے ہوا کیا ہے
دور بیوی سے بھاگتا کیا ہے
تجھ کو نیتا بنایا جنتا نے
خون جنتا کا چُوستا کیا ہے
………………………
جونیر پاگلؔ عادل آبا دی
خدا خیر کرے…!
وہ بھاشن پہ بھاشن دیئے جارہے ہیں
جو آتا ہے منہ میں بکے جارہے ہیں
منی سرجیکل اسٹرائیک کا دیکے وہ نعرہ
دیش کی جنتا کو پریشاں کئے جارہے ہیں
ریڈیو پہ کرتے ہیں جب وہ ’’من کی بات‘‘
پبلک سمجھتی ہے کہ بکے جارہے ہیں
جب سے بنے ہیں وہ دیش کے پی ایم
ودیشوں ہی کے دورے کئے جارہے ہیں
………………………
محمد عبدالقدوس رضوانؔ
بنک کی قطار…!
پریشاں ہے ساری جنتا بنک کی قطار میں
مرد عورت کا جھگڑا ہوا بنک کی قطار میں
دم توڑ رہا ہے بوڑھا بنک کی قطار میں
خاتون نے بچہ جنم دیا بنک کی قطار میں
کاروبار اصلی نقلی سب چل رہا ہے میاں
کالا دھن سفید ہوا بنک کی قطار میں
نوٹ کی چوٹ سے عوام تلملا اُٹھی
حیران کھڑا ہے اندھا گونگا بنک کی قطار میں
کسی وقت بھی رقم ختم ہوسکتی ہے رضواںؔ
اُمید پر ہے یار کھڑا بنک کی قطار میں
………………………
مجھے بولا کرو …!؟
بیوی : تم ہر بات میں میرے مائیکے والوں کو بیچ میں کیوں لاتے ہو ؟ جو بولنا ہے سیدھا مجھے بولا کرو ۔
شوہر : دیکھو جب ٹی وی میںکوئی خرابی آتی ہے تو کوئی ٹی وی کو تھوڑے ہی بولتا ہے ! گالی تو کمپنی والے ہی کو کھانی پڑتی ہے …!!
………………………
دھیرے دھیرے …!
٭  ایک بار ایک بوڑھا گھر کے باہر بیٹھا بیڑی پی رہا تھا ۔ شہرسے لوٹے اُس کے ایک رشتہ دار نے کہا : تاؤ بیڑی مت پیا کرو ، بیڑی پینے سے آدمی دھیرے دھیرے مرجاتا ہے ۔
تاؤ نے زور سے سُٹّا (کش ) مارا ا ور بولا : ہمیں کونسی جلدی ہے مرنے کی ، دھیرے دھیرے مریں گے …!!
مبشر سید ۔ چنچل گوڑہ
………………………
غلطی سے …!
ساس (بہو سے ) : آج کافی بڑی شاندار ہے …!
بہو : اوہو ، کہیں غلطی سے میرا کپ تو آپ کے پاس نہیں آگیا …؟؟
………………………
نام کیلئے …!
ٹیچر (لیڈر سے ) : آپ کا شکریہ کہ آپ نے اسکول کو سیلنگ فیان دیا ہے لیکن بجلی کاکنکشن نہیں دیا ۔
لیڈر : اس لئے کہ اگر وہ پھرنے لگا تو میرا نام پڑھا نہیں جاسکے گا جوکہ میں نے فیان پر لکھا ہے …!
شعیب علی فیصل ۔ محبوب نگر
………………………
چھوڑ دو …!
٭  کچھ بچے ایک لڑکی کو گھسیٹ کر اسکول لے جارہے تھے …
ایک آدمی نے کہا : چھوڑ دو اسے پڑھنے کا شوق ہوگا تو خود ہی اسکول جائے گی ۔
بچے بولے : یہ ہماری مس ہیں ، روز اسکول آنے کے بجائے میک اپ کرکے عمران خان کے دھرنے میں چلی جاتی ہیں …!!
………………………
اچھا …!
گرل فرینڈ (اپنے بوائے فرینڈ سے ) ہیلو جانو ! آج تمہاری بہت یاد آرہی تھی اور فری بھی تھی سوچا تمہیں کال کرلوں …!
کیسے ہو تم …؟ کافی دن ہوگئے ملے نہیں ۔ مصروف ہو کیا …؟
بوائے فرینڈ : نہیں ایسی بات نہیں ، نوٹ بندی کی وجہ سے میں تھوڑا پریشان تھا ، ابھی میری تنخواہ نہیں ملی ۔
گرل فرینڈ : اچھا ، چلو ! ماما آگئی ہیں ابھی بات نہیں کرسکتی …!!
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
………………………