شیشہ و تیشہ

شاداب بے دھڑک مدراسی
فنِ طنز…!
مزاح و طنز سے ہوتی ہے ہر زندہ دلی پیدا
نہیں ہوتی کبھی مُردہ دلوں میں زندگی پیدا
یہ وہ لافنگ سلینڈر ہے جو دُکھ سہنے سے پھٹتا ہے
کسی کے مسخرے پن سے نہیں ہوتی ہنسی پیدا
………………………
محمد یوسف الدین ۔نرمل
مزاحیہ غزل
ففٹی ففٹی پہ کررا چندہ ہے
کیا ثوابی میاں یہ بندہ ہے
جھوٹ ، مکاری ، لوٹ اور دھوکہ
لیڈروں کا یہی تو دھندہ ہے
پھوڑنے تک پتہ نہیں چلتا
انڈہ اچھا ہے یا کہ گندہ ہے
سادہ لوح کو گھما کے مت خوش ہو
وہ شکاری ہے تو پرندہ ہے
آنکھ بند کرکے روز پیتا ہے
ہر کسی کو وہ سمجھے اندھا ہے
کس کے آگے تو لب کشاء ہے بھئی
بھول مت تو ابھی کچ پندہ ہے
جو کہ لاشوں پہ چل کے جیت آیا
ایسا لیڈر تو بس درندہ ہے
آنکھ والوں کے واسطے دیکھو
لے کے قندیل چل را اندھا ہے
بے سبب بے محل جو بکتا ہے
ایسے لگتا ہے سگ گزندہ ہے
لیڈروں کا بیان کیا کہنے
یہ تو بس جھوٹ کا پلندہ ہے
………………………
چائے پانی
٭ برصغیر کے ایک ملک میں جہاں رشوت کا بولا بال تھا وہاں ایک نوجوان نیا نیا پولیس میں بھرتی ہوا۔ اس کی ڈیوٹی جیل میں لگی تو اس کو جیلر نے بتایا کہ چونکہ ہماری تنخواہ کم ہوتی ہے تو اس لئے اوپر کی آمدنی یعنی رشوت بہت ضرروی ہے، لیکن اس کو ہم رشوت نہیں بلکہ چائے پانی کہتے ہیں۔ ساتھ ہی اس نے کہا کہ فلاں قیدی فوت ہو گیا ہے۔ اس کی لاش لے کر اس کے گھر والوں کو دے آؤ اور ان سے چائے پانی ضرور لے کے آنا۔
اس نئے جوان نے پوچھا کہ اتنی افسوس ناک خبر ان کو سنا کر چائے پانی کیسے طلب کریں گے؟۔
جیلر نے ایک پرانے پولیس والے کو ساتھ روانہ کیا کہ اس کی بھی ٹریننگ کرا لاؤ۔ جب یہ دونوں لاش لے کر متعلقہ گھر گئے تو تجربہ کار پولیس والے نے اس قیدی کے گھر والوں سے کہا:’’دیکھیں جی ! اس بندے کو چار سال کی قید ہوئی تھی۔ اور ابھی دو سال ہی گزرے کہ یہ مر گیا۔ اب باقی کی دو سال کی سزا پوری کرنے کے لئے بندہ دو … یا پھر چائے پانی نکالو…!!
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
کیا ضرورت ہے …!
٭ ایک خوبصورت عورت جاسوسی ناول پڑھتے پڑھتے اپنے شوہر سے کہنے لگی :
’’اگر کوئی آدمی زبردستی مجھے بھگاکر لے جائے تو تم کیا کرو گے ؟ ‘‘
شوہر نے جواب دیا: ’’میں اس سے کہوں گا ، خدا کے بندے بھگاکر لے جانے کی کیا ضرورت ہے ، آرام سے لے جاؤ …!!‘‘
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
………………………
فکر نہ کریں …!!
٭ ایک آدمی سبزی والے کے پاس گیا اور بولا پچھلے ہفتے جو تم نے آلو دیئے تھے بہت اچھے تھے ۔ ویسے ہی آلو دے دو۔
سبزی والا خوش ہوکر بولا : ’’جناب ! فکر نہ کریں یہ اسی دن کے بچے ہوئے آلو ہیں‘‘۔
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
………………………
بیوقوف نہیں …!
٭ ایک آدمی اپنی گاڑی کے پاس آیا تو دیکھا کہ ایک ٹائر کے چاروں نٹ غائب ہیں۔ بہت پریشان ہوا کہ اب کیا کروں۔ ساتھ ہی پاگل خانہ تھا جس کی کھڑکی سے ایک پاگل باہر جھانک رہا تھا۔ پاگل نے آواز لگائی… باقی تین ٹائروں سے ایک ایک نٹ کھول کر لگا لو۔
آدمی کو پریشانی کا حل ملا اور حیرت سے پاگل کی طرف دیکھ کر بولا… تم پاگل خانے میں قید ہو مجھے تو تم بالکل پاگل نہیں لگتے…پاگل بولا میں پاگل ہوں کوئی بیوقوف نہیں…
غبتین ۔ ہاشم آباد
………………………