شیشہ و تیشہ

انور شعورؔ
مزاحیہ غزل
بساط نامۂ اعمال کی بچھائے ہُوئے
ہم اپنے سامنے بیٹھے ہیں سر جُھکائے ہوئے
اگرچہ ہاتھ میں ہے سربلند پرچم آج
جہاں تھا چاہئے ہونا، وہیں ہیں کیا ہم آج
دریچے بند ہیں، تازہ ہوا نہیں آتی
ہمارے کُہنہ مرض کی دوا نہیں آتی
نہ جانے کون سی دنیا میں ہیں، کہاں ہیں ہم
کہ داستاں میں فقط زیبِ داستاں ہیں ہم
معاشرے میں تمیز و تضاد ہے موجود
ایاز ایاز ہے، محمود ہے یہاں محمود
کوئی جنوں، کوئی دیوانگی نہیں اچھی
مزاجِ عصر سے بیگانگی نہیں اچھی
اگر لگن ہے زمیں پر قدم جمانے کی
شعورؔ! بڑھ کے عناں تھام لو زمانے کی
………………………
جلد علاج کیجئے …!
٭  ایک مشہور موبائیل فون کمپنی کے نمائندے کو پیٹ میں درد ہوکر دست ہونے لگے ۔ وہ سیدھے ڈاکٹر کے پاس گیا اور اپنی بیماری کو کچھ اس طرح بیان کیا :
ڈاکٹر صاحب ! میں صبح سے پریشان ہو ، صبح سے ان لمیٹیڈ (Un Limited) آؤٹ گوئنگ (Out going) چل رہا ہے اندر سے عجیب عجیب قسم کے رنگ ٹون (Ring Tones) آرہے ہیں ۔ پیٹ میں بیالنس (Balance) بھی ختم ہوگیا ہے ۔ چھوٹا ریچارج بھی کرتا ہوں تو تھوڑی دیر میں نِل(Nil) ہوجاتا ہے ۔ پلیز اس اسکیم کو فوراً بند کیجئے ، بڑی مہربانی ہوگی ۔
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر ۔ نظام آباد
………………………
اچھا …!
گاہک : ایک انڈا کتنے کا ہے ؟
دکاندار : ٹوٹا ہوا پانچ روپئے کا ، اور ثابت آٹھ روپئے کا ۔
گاہک : اچھا ! تو یہ ثابت انڈے توڑ توڑ کر اس برتن میں ڈال دو ۔
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
………………………
جب داد ملے …!
٭  جوش ملیح آبادی کے صاحبزادے سجاد کی شادی کی خوشی میں ایک بے تکلف محفل منعقد ہوئی جس میں جوشؔ کے دیگر دوستوں کے ساتھ ساتھ انکے جگری دوست ابن الحسن فکرؔ بھی موجود تھے۔
ایک طوائف نے جب بڑے سُریلے انداز میں جوش صاحب کی ہی ایک غزل گانی شروع کی تو فکرؔ صاحب بولے:
’’اب غزل تو یہ گائیں گی، اور جب داد ملے گی تو سلام جوش صاحب کریں گے‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
ایک کرکٹر کا محبت نامہ !
٭  میں اپنی اب تک کی زندگی کی اننگز بڑی مہارت اور عمدگی سے کھیل رہا تھا کہ اچانک باؤلنگ اینڈ پر میرا سامنا تم سے ہوا اور میں اپنی یکسوئی کھوبیٹھا ۔ تم نے آتے ہی ایسی خطرناک باؤلنگ شروع کی کہ میرے ہوش اڑگئے ۔ تمہاری ادائیں ، تمہارے برائے راست جلوے اور تمہاری جادوئی آنکھوں نے میری ٹائمنگ خراب کردی ۔ تمہارا وہ ٹھمک ٹھمک کر آنا اور اداؤں سے گیند پھینکنا !! اف خدایا !!!
محمد عارف ۔ صلالہ ، بارکس
……………………………
پھل دھلے ہوئے نہیں
٭  ایک دولت مند خاتون پھلوں کی خریداری میں مصروف تھیں ۔ اس دوران ان کا کتا کچھ پھلوں کو چاٹنے لگا ۔ جب یہ عمل اس نے بار بار کیا تو دکاندار سے رہا نہ گیا اور اس نے نرمی سے عورت کی توجہ کتے کی نازیبا حرکت کی طرف کی ۔
عورت نے فوراً مڑکر کتے سے کہا ’’ موتی ! بند کرو یہ حرکت ، تمہیں اتنا بھی خیال نہیں کہ یہ پھل دھلے ہوئے نہیں ہیں ‘‘ ۔
………………………
نہ پینے کی وجہ…!
٭  تین بلیاں کسی گھر میں گھس گئیں وہاں دودھ رکھا ہوا تھا جس میں بہت زیادہ شکر تھی ، دو بلیاں جلدی سے دودھ پینے لگیں ، تیسری بلی ویسے ہی کھڑی رہی ، بلیوں نے پوچھا ۔ ’’تو دودھ کیوں نہیں پی رہی ؟ ‘‘
بلی نے جواب دیا : ’’مجھے شوگر ہے ‘‘۔
مبشر سید ۔ چنچل گوڑہ
………………………