شیشہ و تیشہ

جیدیؔ
ہلال عید
چاند رات آئے تو سب دیکھیں ہلال عید کو
اک ہمارا ہی نصیبہ ہڈیاں تڑوا گیا!
چھت پہ ہم تھے چاند کے نظارے میں کھوئے ہوئے
بس اچانک چاند کا ابا وہاں پہ آ گیا
………………………
اقبال شانہؔ
عید مبارک!
گلشن گلشن عید مبارک
ساون ساون عید مبارک
گھر گھر برسے عید کی خوشیاں
آنگن آنگن عید مبارک
صندل کی خوشبو میں لپٹی
چندن چندن عید مبارک
آؤ یار گلے لگ جاؤ
تن من ، تن من عید مبارک
چوڑی ، کنگن ، پائل بولے
چھن چھن ، چھن چھن عید مبارک
پردیسی بالم گھر آئے
ساجن ، ساجن عید مبارک
پھولوں کی مالا پہنادے
مالن مالن عید مبارک
میرے کپڑے سی کر لاؤ
درزن درزن عید مبارک
عید گلے سے گلا ملتا ہے
گردن گردن عید مبارک
ویلکم شیخ مبارک صاحب
اھلاً و سھلاً عید مبارک
وہ شانہؔ پردے میں بیٹھا
چلمن ، چلمن عید مبارک
………………………
غصے کی وجہ …!
٭  ایک صاحب بہت غصے سے چلاکر کہہ رہے تھے ۔ ’’آج میں اپنے کتے کو جان سے مار دوں گا ‘‘ ۔
کسی نے پوچھا : ’’اس کا قصور کیا ہے؟‘‘
وہ صاحب کہنے لگے : ’’قصور پوچھتے ہیں ، آپ! میں نے مرغی پالی تو وہ کھاگیا ، طوطا رکھا تو اسے زخمی کردیا ، خرگوش رکھے ان کو بھگادیا،اب میرا دوست پندرہ دن سے آیا ہوا ہے اور یہ ابھی تک کچھ نہیں کرسکا ‘‘۔
مبشر سید ۔ چنچل گوڑہ
………………………
نہیں بھئی …!
٭  دو افیونی دوست افیون کے نشے میں باتیں کررہے تھے۔
پہلا بولا میری مٹھی میں کیا ہے؟
دوسرا بولا : ہاتھی۔
پہلا بولا: نہیں بھئی تم نے دیکھ لیا تھا۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
تازہ اسے کہتے ہیں …!
٭  ایک صاحب کی کسی شاعر سے دوستی ہوگئی ، شاعر آئے دن کسی نہ کسی مشاعرہ میں انھیں لے جاتے ۔ یہ سلسلہ ایک عرصہ تک چلتا رہا ۔ ایک دن انھوں نے شاعر سے دریافت کیا ، یار تم بار بار تازہ کلام ، تازہ کلام کہہ کر مہینوں سے وہی پرانا کلام ہی سناتے رہتے ہو ۔ میری سمجھ میں تو نہیں آیا یہ کیا معاملہ ہے ؟
شاعر نے بڑے شاعرانہ انداز سے جواب دیا : ’’تازہ سے مراد ، اپنے مجموعہ کلام سے اس کاغذ پر تازہ لکھ کر لانے کو ، تازہ کہتے ہیں…!!‘‘
دستگیر نواز ، حیدرآباد
………………………
فہرست …!
٭  ایک آدمی کو پاگل کتے نے کاٹ لیا ۔ وہ ڈاکٹر کے پاس گیا تو اس نے کہا ’’آپ فوراً ٹیکے لگوالیں ورنہ آپ پاگل ہوجائیں گے‘‘۔ لوگوں کو کاٹیں گے اور پھر مرجائیں گے ‘‘۔
اس شخص نے کہا ’’مجھے کاغذ اور قلم دیجئے ‘‘ ۔
’’آپ وصیت لکھنا چاہتے ہیں ؟‘‘ ڈاکٹر  نے پوچھا ۔
’’جی نہیں ‘‘ ۔ اس نے جواب دیا ۔ ’’میں ان لوگوں کی فہرست بنانا چاہتا ہوں جنھیں میں کاٹوں گا ‘‘۔
نظیر سہروردی ۔ راجیونگر
………………………
ایسا کیوں ؟
٭  بازار جاتے ہوئے باپ بیٹے سے کہتا ہے ، بیٹا ! تم جب بھی بازار آتے ہو اپنی آنکھیں بند کرلیتے ہو ، ایسا کیوں ؟
بیٹا باپ سے کہتا ہے ،’’ اکثر سنا ہے ، دکان والے آنکھوں میں دھول جھونک دیتے ہیں اس لئے میں اپنی آنکھیں بند رکھتا ہوں ‘‘۔
بابو اکیلاؔ ۔جہانگیرواڑہ ، کوہیر
………………………