شیشہ و تیشہ

محمد شفیع مرزا انجمؔ
غزل طنز و مزاح
برسوں سے کررہی ہے مجھے خوار کیا کریں
باتوں سے کررہی ہے کئی وار کیا کریں
ہکلا کے پڑھ رہی ہے وہ اشعار کیا کریں
کانوں کو کررہی ہے دھواں دھار کیا کریں
بیگم کی غلطیوں پہ تھپکتے ہیں اُس کی پیٹھ
سُسر اور ساس دونوں ہیں طرفدار کیا کریں
سوئے ہوئے کو نیند سے ہم نے جگادیا
جاگے ہوئے کو نیند سے بیدار کیا کریں
داماد مالداروں کے ہاتھوں میں بک گئے
مخلص و خستہ حال خریدار کیا کریں
شدت سے ان کو سیر و تفریح کا شوق ہے
ٹکتے نہیں ہیں پیر گھر بار کیا کریں
ہیلنؔ کا رقص دیکھکر ہوتا ہوں جب بھی خوش
بیلن سے مار دیتی ہے مُردار کیا کریں
کچھ لوگ جانتے ہیں زحل کی نحوستیں
قسمت کے گردشوں کے گرفتار کیا کریں
یکسانیت حیات کو مسمار کرگئی
ایسا معاملہ ہے یہ پرچار کیا کریں
حاتم وہ بن کے پھرتے ہیں دنیا کے سامنے
لوگوں سے غریبی کا اظہار کیا کریں
………………………
ستم رسیدہ
پولیس والا :  اتنی رات کو کہاں جارہے ہیں ؟
گاڑی والا : مجھ کو اس رات کی تنہائی میں آواز نہ دو ۔
پولیس والا : گاڑی کو لائیٹ کیوں نہیں ہے ؟
گاڑی والا : روشنی ہو نہ سکی دل بھی جلایا میں نے
پولیس والا :راستے میں پولیس والا ہوگا اس بارے میں نہیں سونچا کیا ؟
گاڑی والا : تجھ کو بھولا بھی نہیں لاکھ بھُلایا میں نے
پولیس والا :میں نے سیٹی بجائی تو تمہیں سنائی نہیں دیا کیا ؟
گاڑی والا : جس کی آواز رُلادے مجھے وہ ساز نہ دو
پولیس والا :ایک چالان کے پیسے دیئے ، اب دوسرے چالان کے پیسے دو۔
گاڑی والا : میں پریشان ہوں ، مجھے اور پریشاں نہ کرو ۔
پولیس والا :پیسے اگر نہیں ہے گاڑی   چھوڑکر جاؤ؟
گاڑی والا : کس قدر جلد کیا مجھ سے کنارا تم نے ، کوئی بھٹکے گا اکیلا یہ نہ سونچا تم نے۔
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
………………………
ایکسپائری ڈیٹ …!
٭  ایک آدمی سارا دن اپنا نکاح نامہ اُلٹا سیدھا کرکے دیکھ رہا ، آخر اُس کی بیوی نے تنگ آکر کہا : یہ آپ کیا کررہے ہیں ؟
آدمی بولا : میں اس کی ایکسپائری ڈیٹ ڈھونڈ رہا ہوں ، کمبخت مل ہی نہیں رہی    ہے …!!
محمد امتیاز علی نصرتؔ۔پداپلی ، کریمنگر
………………………
تنگ آکر …!
٭  گرمیوں کی سخت دوپہر میں اک دن اک آدمی سبزی لینے کیلئے سبزی منڈی پہونچا اور دوسری ترکاریوں کی خریدی کے بعد جب وہ ایک ٹماٹر والے کے پاس پہونچا تو اُس نے دیکھا کہ کافی دیر سے سبزی والا ٹماٹر کو پانی لگا رہا ہے آخر تنگ آکر اس نے سبزی والے سے کہا : ’’جب یہ ٹماٹر ہوش میں آجائیں تو 2 کلو تول دینا‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
گھبرائیے مت …!
گاہک (ویٹر سے ) : یہ تم کیا کررہے ہو !    تم نے دال کے پیالے میں اُنگلیاں ڈال رکھی ہیں ؟
ویٹر ( بڑے اطمینان سے ) : صاحب جی ! گھبرائیے مت دال بالکل ٹھنڈی ہے …!
محمد جلیس الرحمن ۔ گولکنڈہ
………………………
قسم …!
٭  ایک بہت ہی آزاد قسم کے نوجوان نے اپنے دوستوں سے کہا : ’’آج میں نے دو قسمیں کھائی ہیں ‘‘۔
دوستوں نے حیرت سے پوچھا کونسی :
اُس نے جواب دیا : ’’پہلی : کسی پرائی لڑکی پر نظر نہیں ڈالوں گا ‘‘
دوستوں نے کہا یہ تو بہت اچھی بات ہے ، دوسری قسم کیا ہے ؟
اُس نے جواب دیا : دوسری قسم یہ ہے کہ میں کسی بھی لڑکی کو پرائی نہیں سمجھوں گا !
رضیہ حسین ۔ گلبرگہ
………………………