شیشہ و تیشہ

محمد انیس فاروقی انیسؔ
نیا ترانہ
نئے موسم کا ترانہ گارہا ہے
فقیروں کا زمانہ آرہاہے
لئے کشکول اب ہاتھوں میں لیڈر
’’مجھے ہی ووٹ دو‘‘ یہ گارہا ہے
………………………
تمہیں پتہ ہی نہیں
تمہارے ووٹ کی کیا ہے قیمت، تمھیں پتہ ہی نہیں
بدل دیتا ہے یہ قسمت ، تمھیں پتہ ہی نہیں
تمہارا ووٹ جب پڑتا ہے چائے والے کو
وزیر بنتا ہے کم بخت ، تمہیں پتہ ہی نہیں
………………………
بابو اکیلاؔ
طلاقِ ثلاثہ
ثلاثہ طلاق آج کل مسئلہ بن گیا
دیکھتے ہی دیکھتے ایک مشغلہ بن گیا
سماج کے عناصر اس مسئلہ کو لیکر
اپنی مفاد کا ایک سلسلہ بن گیا
چھوٹی بات بنی بات سے داستان
باتوں باتوں میں یہ ایک سزا بن گیا
………………………
جدید سیاسی لغت
٭ جمہوریت = مفاد پرستوں کی حکومت شاطر لوگوں کے ذریعہ بھولے بھالے لوگوں کے لئے ہے ۔
٭ انتخابی منشور = محبوب کے وعدے ۔
٭ لیڈر= جس کو ملک و قوم سے زیادہ اپنی فکر ہوتی ہے ۔
٭ ای وی ایم مشین = امیدواروں کی قسمت کا سیفٹی لاکر ۔
٭ دل بدل لیڈر= جدھر ہری اُدھر چری۔
٭ آزاد امیدوار= تھالی کابینگن۔
٭ سیاسی اتحاد = صرف انتخابات جیتنے کے لئے ممکنہ راستے تلاش کرنا ۔
٭ الیکشن کاموسم= نوٹوں کی بارش کا موسم
٭ سیاست میں قدم رکھنا= پیسہ کمانا ۔
٭ سیاسی اقدار= ماضی کے قصّے ۔
سید اعجاز احمد۔ ورنگل
………………………
پھر تو …!
٭ ایک عورت اپنے بچوں کو ایک جگہ بُلاکر کہتی ہے ’’دیکھو …! پورے ہفتہ بھر میں جو سب سے زیادہ فرمانبردار اور شرافت کا ثبوت دے گا اُس کو ایک سرپرائز انعام ملے گا ۔
یہ سن کر بچوں نے ایک آواز میں کہا : ’’تب تو یہ انعام ہم میں سے کسی کو نہیں ملیگا ۔ صرف ڈیڈی ہی اس انعام کے حقدار قرار پائیں گے !
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر ۔ نظام آباد
………………………
اور کتنا …!
باپ نے فیل ہونے پر بیٹے کو ڈانٹتے ہوئے کہا : ’’ تُو تو نکمّے کانکمّا ہی رہا ۔ سامنے والوں کی لڑکی کو دیکھ وہ اپنی کلاس میں پہلے نمبر پر آئی ہے …!‘‘
بیٹے نے جواب دیا : ’’اور کتنا دیکھوں !، اُسی کو تو دیکھ دیکھ کے فیل ہوا ہوں…!‘‘۔
محمد امتیاز علی نصرت ۔ پداپلی ، کریمنگر
………………………
رونے کی وجہ…!
٭ ایک صاحب اپنے لڑکے کو اتنا کھانا ہی دیتے تھے کہ اس کا ہاضمہ خراب نہ ہو مگر لڑکے کی نیت نہیں بھرتی تھی۔ ایک روز ایک دعوت میں لڑکے کو ساتھ لے گئے ، وہاں کھانے ایک سے عمدہ ایک تھے ۔ لڑکا کھاتے کھاتے رونے لگا ۔
باپ نے لڑکے سے کہا : ’’بیٹا ! روتے کیوں ہو؟لڑکے نے روتے ہوئے جواب دیا :
’’اب کھایا نہیں جاتا!‘‘
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
………………………
کولمبس اور امریکہ
٭ آپ کو معلوم ہے کولمبس نے امریکہ دریافت کیا تھا لیکن آپ کو شائد یہ پتہ نہیں ہے کہ اس نے شادی نہیں کی تھی ۔ اگر وہ شادی شدہ ہوتا تو امریکہ دریافت نہ ہوتا البتہ اس سے یہ ضرور پوچھا جاتا:
• کیوں جارہے ہو ؟
• کہاں جارہے ہو ؟
• مجھے بھی ساتھ لے چلو نا !
• واپس کب تک آؤ گے ؟
• ہاں ! میرے لیے کیا لاؤ گے ؟
• ارے ! میری امی کو بھی ساتھ لیتے جاؤ ۔
• وہاں پہنچ کر فون ضرور کر دینا ۔
• تم گھر بیٹھ کر کیوں امریکہ دریافت نہیں کر لیتے ؟
• منے کے لئے گرم کپڑے تو سستے مل جائیں گے ، لیتے آنا ۔ • ارے یاد آیا واپسی پر دودھ اور ڈبل روٹی لیتے آنا ۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………