شیشہ و تیشہ

فرید سحرؔ
قطعہ(طنز و مزاح)
پہلے بیوی کا تو حق ادا کیجئے
تین طلاق پر پھر کہا کیجئے
خود ہی پھرتے ہو تنہا جہاں میں سحرؔ
ساتھ بیوی کو اپنی رکھا کیجئے
………………………
غزل (طنز و مزاح)
نیتا بڑا وہ کیسے بنا ہم سے پوچھئے
کتنوں کا قتل اُس نے کیا ہم سے پوچھئے
شادی بہت ہی دھوم سے کی اس نے تو مگر
پتنی سے دور کیوں وہ ہوا ہم سے پوچھئے
تنہا اکیلا عیش بہت کررہا ہے وہ
جنتا کو کتنا دُکھ ہے دیا ہم سے پوچھئے
سستے ہوئے ہیں آج ٹماٹر ذرا میاں
کیوں پیاز ہی کا دام بڑھا ہم سے پوچھئے
چکر میں دوسری کی وزارت چلی گئی
یہ راز اُس کا کیسے کُھلا ہم سے پوچھئے
بنتی نہیں ہے ساس سے اُس کی بہو کی کچھ
کیا ساس کی ہے اس میں خطا ہم سے پوچھئے
چپہ ہمارے ہاتھ میں اک آگیا ہے اب
’’انجام عاشقی کا مزہ ہم سے پوچھئے‘‘
چُھپ چُھپ کے پیٹ بھر کے ٹکاتے ہیں سب سحرؔ
کتنا ہے بیف میں یہ مزہ ہم سے پوچھئے
کنگن نہ جانے اُس کاکہاں کھوگیا سحرؔ
بیوی ہماری کیوں ہے خفا ہم سے پوچھئے
………………………
شوہرکو خوش رکھنے کے چند مفید نسخے
٭ انوکھے اور لذیذ ڈشیں کھلاتی رہیے۔
٭ زباں کو شیریں رکھیے ۔
٭ تھکا ماندہ شوہر جب گھر آئے تو مسکراہٹ کے ساتھ استقبال کیجئے ۔
٭ گھر پر بھی شوہر کیلئے سج دھج کر رہیے
٭ مُنہ پھلاکر نہیں بلکہ ہنس مکھ رہیے۔
٭ گھر کی دال روٹی کو خورمہ بریانی سمجھیے
٭ خوشگوار زندگی کیلئے پُرلطف باتیں کیجئے
٭ دونوں بھی چھوٹی چھوٹی باتوں پر عدالت کی سیڑھیاں نہ چڑھیے۔
٭ مصائب میں شوہر کی ہمت افزائی کیجئے
٭ ہر عظیم انسان کے پیچھے عظیم خاتون کا ہاتھ ہوا کرتا ہے ۔ کیا آپ بھی عظیم خاتون بننا پسند کرو گی …؟
سید اعجاز احمد۔ ورنگل
………………………
ایک بھی نہیں …!
مکان مالک ( کردار سے ) :’’ بیٹا ! پورے سال تو اتنی تمہاری کزن سسٹر اور دیگر رشتوں کی بہنیں آتی رہیں ، پر راکھی والے دن ایک بھی نہیں آئی …؟‘‘
عبدالقدوس ۔ ملک پیٹ
………………………
دروغ گوئی …!
٭ پانچ دوست اندھا ، بہرہ ، لنگڑا ، بغیر ہاتھ والا اور فقیر جنگل سے گذر رہے تھے ۔ ایک اور قافلہ والوں نے بازو سے گذرتے ہوئے کہا … ’’جنگل ہے جلد نکل جاؤ پیچھے سے چوروں کے آنے کی اُمید ہے ‘‘۔
یہ سن کر اندھا اپنے ساتھیوں سے بولا شاید چور قریب ہی ہوں گے مجھے دھول اُڑتی دکھائی دے رہی ہے ۔ یہ سن کر بہرہ بولا … ’’ہاں ! مجھے بھی گھوڑے کہ ٹاپوں کی آواز آرہی ہے ‘‘ تو لنگڑا بولا … ’’تو دیکھ کیا رہے ہو چلو سرپٹ بھاگ نکلیں گے ‘‘۔ یہ سن کر بغیر ہاتھ والا بولا ’’ہم بزدل نہیں ہیں ، آنے دو تلوار سے ایک ایک کی گردن اُڑا دیں گے ‘‘۔ چاروں کی باتیں سُن کر فقیر بولا تم لوگ اگر ایسے ہی باتیں کرتے رہے تو چور آکر مجھیں لوٹ لیں گے …!!‘‘
مظہر قادری۔ حیدرآباد
………………………
دو راستے …!!
٭ ہوائی جہاز کے سفر میں ائر ہوسٹس نے ایک مسافر کو بتایا۔ اگر آپ خاتون مسافروں کو تنگ نہ کریں تو سگار پی سکتے ہیں۔
مسافر نے خوش ہو کر کہا : مجھے پتہ نہیں تھا کہ میرے لیئے دو راستے کھلے ہیں۔ ایسی صورت میں سگار پینا بھلا کون پسند کرے گا۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
وہ کس لئے …!
شوہر بیوی سے : تمہاری روز روز کی شاپنگ سے میں تنگ آگیا ہوں اس لئے خودکشی کرنے جارہا ہوں ؟
بیوی : جاتے جاتے ایک دو وائیٹ جوڑے دلادیجئے …!شوہر : وہ کس لئے ؟
بیوی : عدت کے دنوں میں کیا پہنوں گی !
محمد حامداﷲ ۔ حیدرگوڑہ
………………………