شیشہ و تیشہ

انورؔ مسعود
شانہ بہ شانہ
چھوڑ دینا چاہیے خلوت نشینی کا خیال
وقت بدلا ہے تو ہم کو بھی بدلنا چاہیے
یہ بھی کیا مَردوں کی صورت گھر میں ہی بیٹھے رہیں
عورتوں کی طرح باہر بھی نکلنا چاہیے
……………………………
امیرؔ نصرتی
غزل
نئی بیوی کو لانا چاہتا ہوں
’’مقدر آزمانا چاہتا ہوں‘‘
بٹھاتے ہیں سبھی انڈوں پہ مرغی
میں مرغے کو بٹھانا چاہتا ہوں
بھیجاکر اہلیہ کو پارلر میں
کھنڈر کو میں سجانا چاہتا ہوں
سمجھتا ہے بہت شانہ جو خود کو
اُسے اُلّو بنانا چاہتا ہوں
امیرؔاستاد سے غزلیں لکھا کر
رسائل میں چھپانا چاہتا ہوں
………………………
تمہارا موبائیل ڈبل سِم کا تو نہیں !؟
٭ شوہر نے بیوی سے محبت بھرے انداز میں کہا بیگم تم دنیا کی سب سے خوبصورت عورت ہو میں تم سے بے پناہ محبت کرتا ہوں، میری محبت کا اندازہ تم اس بات سے لگاسکتی ہو کہ میں موبائیل ہوں اور تم میری سِم(Sim) ہو جس طرح بغیر سِم(Sim) کے موبائیل بیکار اس طرح تمہارے بغیر میں بیکار ہوں۔
بیگم نے شوہر کے محبت بھرے جملے کو سُن کر کہا: ’’تمہارا موبائیل ڈبل (دو ) سِم کا تو نہیں …!!‘‘
ایم اے وحید رومانی ۔ نظام آباد
………………………
نتیجہ …!!
٭ ایک امیر و کبیر بزرگ جو بہرے پن کاشکار تھے ایک بڑی دکان میں گئے اور کسی اعلیٰ درجے کے آلۂ سماعت کی فرمائش کی ۔ دوکاندار نے ایک بڑھیا چیز پیش کی اور وہ اسے خریدکر چلے گئے ۔ ایک ہفتے بعد وہ پھر دوکاندار کے پاس آئے اور بتانے لگے کہ آلہ نہایت عمدگی سے کام کررہا ہے اور وہ اس کی مدد سے دوسرے کمرے تک کی آوازیں بہ آسانی سن رہے ہیں۔
’’تب تو آپ کے احباب اور عزیز و اقارب بڑی خوشی محسوس کرتے ہوں گے؟‘‘ دوکاندار نے ازراہ اخلاق پوچھا ۔
’’ارے نہیں ! میں نے انھیں کچھ نہیں بتایا ‘‘ وہ بے قراری سے بولے : ’’میں خاموش بیٹھا ان کی باتیں سنتا رہتا ہوں اور میں آپ کو کیا بتاؤں یہ باتیں سننے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران میں تین مرتبہ اپنی وصیت بدل چکا ہوں‘‘۔
نظیر سہروردی ۔ راجیونگر
………………………
پہلی بار …!!
٭ اِسے پہلی بار میں نے دوست کی شادی میں دیکھا…!!
وہ میرے سامنے سے کافی بار گذری تھی !
وہ مجھے بار بار سر سے پیر تک دیکھ رہی تھی ، شاید میں اُسے پہلی نظر میں ہی اچھا لگا تھا… اور وہ بھی اچھی لگی … !!
میں موقع دیکھ کر اُس کے پاس گیا اور آہستہ سے پوچھا جی فرمائیے …!!
اُس نے شرماتے ہوئے کہا : ’’بھائی …!! آپ نے شلوار اُلٹی پہنی ہوئی ہے …!!
………………………
شاباش…!!
استاد: کونسا پرندہ سب سے تیز اُڑتا ہے ؟
شاگرد : ہاتھی !
اُستاد : نالائق تیرا باپ کون ہے ؟
شاگرد : طالبان کمانڈر ہیں ۔ استاد : شاباش ! ہاتھی ہی سب سے تیز اُڑتا ہے …!!
سید شمس الدین مغربی ۔ریڈہلز
………………………
پتہ نہیں …!
گاہک : یہ سوپ میں مکھی کیا کررہی ہے ؟
ویٹر : پتہ نہیں سوپ چکھ کر مرگئی ہوگی …!!
………………………
پردیس میں …!!
٭ پردیس میں ایک فائیواسٹار ہوٹل میں ایک ڈاکٹر نے ویٹر کو جلی ہوئی روٹیاں لانے کیلئے کہا تو ویٹر نے تعجب سے وجہہ پوچھی تو ڈاکٹر بولا : ’’پردیس میں آج بیوی کی بہت یاد آرہی ہے …!!‘‘
مظہر قادری۔ حیدرآباد
………………………