شیشہ و تیشہ

ڈاکٹر محمد ذبیح اللہ طلعتؔ
سونے کا دام …!!
’’پٹرول کا ریٹ سنا تو لگا گویا سونے کا دام ہے
حالانکہ خام تیل تو ہوا سستا اور عام ہے
کوئی تو بتاؤ بڑھتی مہنگائی کا ظلم طلعتؔ
لیڈر تو ہر ایک جیسے کہ بس بے لگام ہے
………………………
فرید سحرؔ
’’لعنت ہے‘‘
دیش میں ایسا اک ہولا ہے لعنت ہے
شادی کرکے بھی تنہا ہے لعنت ہے
جھوٹے وعدے کرنے کی ہے بیماری
وعدوں کی کُرسی پہ ٹکا ہے لعنت ہے
ناز اور نخرے سہتا ہوں سب اس کے میں
پھر بھی اس کو مجھ سے گلہ ہے لعنت ہے
پانچ روپئے لے کر بھی سائل ہے نالاں
دیکھو کیسا گھور رہا ہے لعنت ہے
اک مصرع بھی ہرگز وہ کہہ سکتا نہیں
شعر اوروں کے وہ پڑھتا ہے لعنت ہے
روتے دھوتے جاتا ہے وہ پڑھنے کو
پیٹھ پہ وزنی اک بستہ ہے لعنت ہے
پڑھ لکھ کے افسر تو بنا ہے وہ لیکن
جوڑے میں دس لاکھ لیا ہے لعنت ہے
ممی ممی ساس کو کہتا ہے لیکن
خود کی ماں کو بھول گیا ہے لعنت ہے
چھوٹی موٹی چوریاں جو کرتا تھا کل
بستی کا لیڈر وہ بنا ہے لعنت ہے
دھاک ہے اس کی ساری بستی پر لیکن
گھر میں بیوی سے ڈرتا ہے لعنت ہے
حسن کا ہے شہکار یقینا وہ تو سحرؔ
پھر بھی میک اپ کا خرچہ ہے لعنت ہے
………………………
تمہارا خیال نہیں آیا …!
٭ شوہر بیوی سے غصے میں بولا تمہارا بیٹا میری جیب سے پیسہ نکال لیا ہے ۔ تو بیوی بولی بچہ کو کیوں بول رہے ہو ، میں بھی تو آپ کے جیب سے پیسہ نکال سکتی ہوں ؟
تو شوہر بولا تمہارا خیال اس لئے نہیں آیا کیونکہ ابھی جیب میں کچھ چلر باقی ہے …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
………………………
میٹھے نشتر!
٭ ملک کے اقلیتی ووٹ ؟
# نوٹ کی زبان سمجھتے ہیں ۔
٭ ملک میں کانگریس کی شکست کے اسباب ؟
# گرانی سے دَم گُھٹ گیا۔
٭ تلنگانہ ریاست کی علحیدگی کانگریس کا کارنامہ!
# پھر بھی تلنگانہ میں چاروں خانے چت
٭ مرکز میں مودی حکومت کا داخلہ
# آدھی حقیقت ، آدھا فسانہ ۔
٭ فلسطین جل رہا ہے ؟
# اتحاد کس چڑیا کا نام ہے ۔
غلام مصطفی عرشی ۔ نرمل
………………………
ارے پگلو…!
٭ ایک خاتون کسی گلی سے گزر رہی تھی کہ ایک شریر بچے نے ایک پٹا خہ جلا کر پھینکا جو سیدھا اُن کے کھلے ہوئے ہینڈ بیگ میں چلا گیا۔ تمام بچے چلائے:
’’ آنٹی پٹاخہ ، آنٹی پٹاخہ‘‘
خاتون نے مُڑ کر بچوں کو دیکھا اور مسکرا کر بولی۔ ارے پگلو ! اب پہلے جیسی بات کہاں ؟
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
گدھا کون ؟
٭ چرچل جب ممبر پارلیمنٹ تھے تو ایک اور ممبر سے انکی نہیں بنتی تھی۔ ایک دن وہ سڑک سے گذر رہے تھے۔ بارش کی وجہ سے پانی فٹ پاتھ پر چڑھ آیا تھا اور صرف چھوٹی سی پگڈنڈی نما جگہ سے صرف ایک آدمی گذر سکتا تھا۔ اتفاق سے سامنے سے انکا حریف ممبر پارلیمنٹ آگیا۔ دونوں انتظار میں رک گئے کہ دوسرا پہلے گذر جائے تاکہ خواہ مخواہ ٹکراؤ نہ ہو۔
تقریباً دو منٹ اسی توقف اور ہچکچاہٹ کے بعد دوسرا ممبر پارلیمنٹ پگڈنڈی سے گذرنے لگا اور بولا’’ میں گدھوں کو راستہ نہیں دیتا ‘‘
چرچل فوراً ایک سائیڈ پر ہوتے ہوئے بولے ’’ اور میں ہمیشہ گدھوں کو راستہ دے دیتا ہوں‘‘
شیخ فہد حسین ۔ چندرائن گٹہ
………………………