شیشہ و تیشہ

سلطان قمرالدین خسرو
اب کہاں فرصت !!
گھر بسانے کے لئے دو بول پڑھوانے گئے
یوں سمجھ لو اپنی گردن آپ کٹوانے گئے
اب کہاں فرصت نبھائیں دوستوں سے دوستی
اک ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے
………………………
محمد انیس فاروقی انیسؔ
نہیں معلوم …!؟
ہتھیلیوں میں جو جنت دکھاگئے ہو تم
تحفظات؟ حقیقت بتا گئے ہو تم
کہ چند ماہ کا وعدہ کئے تھے ’کے سی آر‘
نئے پھر وعدوں کی صورت دکھا گئے ہو تم
………………………
دلاور فگار
مزاحیہ غزل
ملنا ہے یار سے تو کلینڈر نہ دیکھنا
منگل ہے اچھا دن کہ سنیچر نہ دیکھنا
چادر سے ہے غرض کہ بڑی ہو یا چھوٹی ہو
کتنی بڑی ہے پاؤں سے چادر نہ دیکھنا
اپنے مکاں کو دیکھ کہ اُلّو نہ بیٹھا ہو
بیٹھا ہے کس کے گھر پہ کبوتر نہ دیکھنا
ممکن جو ہم سفر ہو حسینہ کا باپ بھی
بس میں کسی حسینہ کو ہنس کر نہ دیکھنا
منزل کی جستجو ہے تو چلنا ہے اپنی راہ
کس راہ پہ چل رہے ہیں یہ لیڈر نہ دیکھنا
محبوب کا خط آئے تو رکھ لینا جیب میں
دو چار سال تک اسے پڑھ کر نہ دیکھنا
چہرہ کے داغ مہرے میں کیا آئینگے نظر
وقتِ نکاح صورتِ شوہر نہ دیکھنا
کیوں اپنا گھر دکھاتے ہو اس شخص کو فگارؔ
جو تم سے کہہ رہا ہے میرا گھر نہ دیکھنا
………………………
’’لغت جدید ‘‘
٭ فیشن : جس کی برکت سے آپ مقروض رہتے ہیں ۔
٭ جھوٹ : پکڑا جائے تو مجرم نہ پکڑا جائے تو آرٹ ۔
٭ تنقید : ہردلعزیز مشغلہ ۔
گالی : دلائل ختم ہونے کا اعلان ۔
سگریٹ : جگرپھونک تماشہ ۔
ڈیسک : لکڑی کا بنا ہوا ایسا تکیہ جس پر عموماً طلباء اور اساتذہ سر رکھ کر سوتے ہیں۔
گھنٹی : دنیا کی واحد بڑی طاقت جو اساتذہ کو بھی کمرۂ جماعت سے باہر نکال دیتی ہے ۔
٭ آفیسر : جو گھر کی نیند دفتر میں پوری کرتا ہے ۔ ٭ کلرک : جو گھر کا کام دفتر میں اور دفتر کا کام پتہ نہیں کہاں کرتا ہے ۔
٭ ہوٹل : ہر قسم کی ملاوٹ کا مرکز ۔
عبدالخلیل کشش ۔ شکرنگر
………………………
انتہا…!!
٭ انگلش فلم کا ہیرو ہندوستانی تلگوفلم کا ایک سین دیکھ کر بیہوش ہوگیا ۔
سین کچھ یوں تھا : ہیرو کی پستول میں گولی نہیں تھی ، ویلن نے گولی چلائی ، ہیرو نے اُس گولی کو کیچ کرکے اپنی بندوق میں ڈال کر فائر کیا اور ویلن کو مار دیا …!!
سید شمس الدین مغربی ۔ریڈہلز
………………………
ترکیب…!
٭ ایک سیلز گرل کو اعلیٰ بزنس پروموشن ایوارڈ اُس کی بہترین کارکردگی پر ملا تو اُس کے ساتھیوں نے پوچھا کہ وہ اتنا زیادہ بزنس کیسے کرسکی تو اُس نے جواب دیا : ’’جب بھی میں کسی گھر پر جاتی ہوں تو گھر کے مرد سے پراڈکٹ کے بارے میں بہت دھیمی آواز میں سمجھانا شروع کرتی ہوں یہ دیکھ کر بیوی باہر آکر فوری بغیر کسی مول تول کے میرا پراڈکٹ خریدکر جلد از جلد مجھے بڑھا دیتی ہے !!‘‘۔
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
………………………
میری طرح !!
٭ ایک معصوم لڑکا اپنی ماں سے بچھڑ گیا اور اُسے تلاش کرتے ہوئے ایک اجنبی راہ گیر سے پوچھا : ’’کیا آپ نے میری ماں کو دیکھا ہے ، جو دیکھنے میں بالکل میری طرح ہے اور جن کے ساتھ میں نہیں ہوں !!‘‘
نسیمہ بیگم ۔ احمدپورہ کالونی ، نظام آباد
………………………
دوسری تمام !!
٭ ایک شاعر خوشی سے جھومتے ہوئے کتابوں کی دوکان کے مالک سے بولا ’’ارے واہ ! میری کتابوں ہی سے دوکان بھری پڑی ہے ‘‘۔ دوکاندار نے جواب دیا ’’جی ہاں ! دوسری تمام کتابیں بک گئیں‘‘۔
فیصل فریال شفاء ۔ محبوب نگر
………………………