شیشہ و تیشہ

بیروزگار…!
جہاں دیکھو عشق کے بیمار بیٹھے ہیِں
ہزاروں مرگئے لاکھوں تیار بیٹھے ہیں
برباد کرکے اپنی تعلیم لڑکیوں کے پیچھے
پھر کہتے ہیں کہ
مولوی صاحب دعاکریں بیروزگار بیٹھے ہیں
………………………
ابن حسن بھٹکلی (کرناٹک)
غزل (طنز ومزاح)
مرے کل کا پھر سے نہ ذکر کر مرا آج ہی مرا آج ہے
کہ ادا جو مجھ سے نہ ہو سکا وہ گئے دنوں کا خراج ہے
ارے بدگماں ! مرے پاس آ، مری بات سن، مجھے دیکھ لے
مری شاعری کی بیاض میں ترے وہم کا بھی علاج ہے
کوئی چاند مجھ کو ملا نہیں، مجھے اس کا کوئی گلہ نہیں
مرے راستے کا ہر ایک سنگ مری نظر میں سراج ہے
نہیں ایسی کوئی مماثلت مرے یار پھر بھی ہیں دوست ہم
ترا کچھ الگ ہی مزاج ہے مرا کچھ الگ ہی مزاج ہے
کہیں رنگ رنگ دھنک دھنک، کہیں اشک اشک پلک پلک
کہیں اور طرح کا راج ہے یہی دورِ نو کا رواج ہے
کوئی مضطرب، کوئی مطمئن، کوئی مضمحل، کوئی مستعد
یہ عجیب قسم کے لوگ ہیں، یہ عجب طرح کا سماج ہے
مرے سر پہ آج بھی کچھ نہیں مجھے دیکھ ابن حسنؔ ہوں میں
ترے سر پہ تاج تو ہے مگر ذرا سوچ کس کا وہ تاج ہے
مرسلہ : ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
بچے کی ذہانت…!
٭  ایک بچہ بیکری میں گیا اور پیسٹری لیکر کھانے لگا ۔ پیسٹری بڑی مزے دار تھی ۔ دوسری پیسٹری کھانا چاہتا تھا لیکن اس کے ہاں پیسے نہیں تھے ۔ وہ سونچنے لگا اور آخرکار بیکری کی مالکن کے ہاں پہنچا اور کہنے لگا کیا تم مجھ سے شادی کروگی ۔ مالکن مسکرائی اور بولی ’’ ضرور ، لیکن تم ابھی بچے ہونا جب بڑے ہوجاؤگے تو ضرور شادی کرونگی ‘‘۔
بچہ کہنے لگا ، ’’کیا تم اپنے ہونے والے شوہر کو ایک پیسٹری بھی نہیں کھلاسکتیں…!!‘‘
سید عفیف الدین عفان ۔ راجیونگر
………………………
سگریٹ نوشی کے فوائد …!
٭ کہتے ہیں کہ ایک سگریٹ کمپنی نے سگریٹ کا نیا برانڈ تیار کرتے وقت اشتہار دیا کہ سگریٹ پینے سے چوری کی وارداتوں کا اندیشہ نہیں رہتا ۔ سگریٹ پینے والا بوڑھا نہیں ہوسکتا اور اسے زیادہ بیماریاں نہیں ہوتیں۔
اس اشتہار کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے ایک ادارے نے اس سگریٹ کمپنی پر مقدمہ دائر کردیا ۔ مقدمہ عدالت میں پہنچا تو عدالت نے کمپنی کو صفائی پیش کرنے کا حُکم دیا ۔ سگریٹ کمپنی کے نمائندے نے کہا کہ اس اشتہار میں کہیں بھی کوئی غلط بیانی نہیں کی گئی، کمپنی کے تمام دعوے درست ہیں۔
عدالت نے پوچھا : ’’سگریٹ پینے سے چوری کی وارداتوں کا اندیشہ کیسے نہیں رہتا ؟‘‘
کمپنی کے نمائندے نے کہا : ’’سگریٹ پینے والے ساری رات کھانستے رہتے ہیں لہذا چور سمجھتے ہیں گھر والے جاگ رہے ہوں گے لہذا چوری کرنے کی جرأت نہیں کرتے !‘‘
عدالت نے استفسار کیا سگریٹ پینے والا بوڑھا کیوں نہیں ہوتا ؟
نمائندے نے کہا : ’’اس لئے کہ جوانی ہی میں فوت ہوجاتا ہے ‘‘۔
اور سگریٹ پینے والوں کو زیادہ بیماریاں کیسے لاحق نہیں ہوتی ؟ عدالت نے دریافت کیا
نمائندے نے کہا ’’زیادہ عمر نہیں ہوگی تو زیادہ بیماریاں بھی نہیں ہوں گی اور پھر دل کی ، سرطان کی بیماریوں کے بعد کسی اور بیماری کی گنجائش ہی کہاں رہ جاتی ہے اور یوں یہ سگریٹ کمپنی غلط بیانی کے الزام سے بری ہوگئی !!
ایم اے وحید رومانی ۔ نظام آباد
………………………
آسمان پر چڑھ کر…!
بیوی شوہر سے ! کیا ہوا جی ابھی تک دال کیوں نہیں لائے ؟ خالی ہاتھ ہی واپس کیوں آگئے …؟
شوہر : کیا بتاؤں بیگم ! مارکیٹ میں تو دال کی قیمت آسمان پر چڑھ گئی ہے …!
بیوی : میں تمہیں دال لانے کو کہی تھی ، آسمان پر چڑھ کر دال دیکھنے کی کیا ضرورت تھی ، بیوی غصے سے کہنے لگی …!
سالم جابری ۔ آرمور
………………………
الکٹریسٹی ڈپارٹمنٹ …!
٭  ایک شخص پر بجلی کی تار گرگئی اس وجہہ سے وہ تڑپنے لگے اور اسی درد میں تڑپ کر مرنے ہی والا تھا کہ لائٹ چلی گئی ۔
وہ شخص اُٹھ کر بھاگا اور بولا ’’الکٹریسٹی ڈپارٹمنٹ زندہ باد !‘‘
سید شمس الدین مغربی ۔ حیدرآباد
………………………