شیشہ و تیشہ

فریدسحرؔ
غزل(طنز و مزاح)
ایسا کیوں ہوتا ہے اکثر یہ خیال آتا ہے
ساس دیکھے جو بہو کو تو جلال آتا ہے
آ کے سسرال میں کرتا ہے چکن کی خواہش
خود کے گھر سے تو مگر کھا کے وہ دال آتا ہے
چین سے بیٹھنے دیتی نہیں محفل میں مجھے
گھنٹے گھنٹے سے مجھے بیوی کا کال آتا ہے
خودکشی کرنے کی سالے کو اگر دوں دھمکی
کھودنے قبر مری لے کے کدال آتا ہے
سر پہ بیٹے کو خوشی سے میں اٹھا لیتا ہوں
اپنے سسرال سے جب لے کے وہ مال آتا ہے
کر کے احسان جو سائل کو بہت جتلائے
گویا نیکی کو سمندر میں وہ ڈال آتا ہے
ناز کرنا نہ کبھی عارضی شہرت پہ میاں
ہو طرم خاں بھی اگر اس کو زوال آتا ہے
دھول آنکھوں بہت جھونک کے بنتے ہیں امیر
اپنے نیتاوں کو بس اتنا کمال آتا ہے
بڑھ گئی سونے کی قیمت تو اچھلتے کیوں ہو
اب تو کچرے کی بھی قیمت میں اچھال آتا ہے
اپنی گھر والی کی ہر بات پہ کرتا ہے عمل
بات کو ماں کی مگر اپنی وہ ٹال آتا ہے
جان جاتے ہیں سبھی داد سے محروم رہا
جب بھی محفل سے سحرؔ ہو کے نڈھال آتا ہے
………………………
ایک طریقہ …!
٭ ٹیچر نے بچے کی نوٹ بک پر ریمارکس لکھے: ’’پڑھائی میں اچھا ہے ، ذہین ہے مگر لڑکیوں میں زیادہ رہنا پسند کرتاہے ، میں ایک طریقہ استعمال کرنے والی ہوں امید ہے ٹھیک ہوجائیگا‘‘۔
ماں نے ریمارکس پڑھے تو ٹیچر کو لکھا: ’’شکریہ اگر کام بن جائے تو مجھے بھی بتانا میں وہ طریقہ اسکے والد پر استعمال کروں گی‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
افادۂ علمی…!
٭ اعلیٰ تعلیم کے سلسلے میں ایک سمینار ہورہا تھا ۔ بہت سے علماء اور فضلاء جمع تھے اور اعلیٰ تعلیم کے حق میں تقاریر ہورہی تھیں۔ اچانک حاضرین میں سے ایک بزرگ اُٹھے اور انھوں نے سکریٹری سے تقریر کی اجازت لی اور پھر ابتداء کرتے ہوئے کہا : دوستو ! مجھے اعلیٰ ملازمت کاشوق تھا اور میرے والدین نے مجھ سے کہا کہ اعلیٰ ملازمت کے شائق ہوتو پھر اعلیٰ تعلیم بھی ضروری ہے ۔ میں نے ہائی اسکول پاس کیا اور گریجویشن کرنے لگا ۔ گرائجویٹ بن گیا تو پھر ماسٹرز ڈگری کیلئے کوشاں ہوا ۔ میں نے یہ ڈگری بھی لی ۔اب مجھ سے کہا گیا کہ تمہیں کسی مضمون میں ماہر ہونا چاہئے ۔ میں نے ایک مخصوص مضمون میں اسپشلائز کیا اور اعلیٰ ملازمت کے لئے درخواست دے دی ۔ جو اس اعتراض کے ساتھ رد کردی گئی : ’’افسوس! تمہاری عمر کافی زیادہ ہوچکی ہے جبکہ ہمیں ایک جوان آدمی کی ضرورت ہے…!!‘‘
نظیر سہروردی۔ راجیونگر ، حیدرآباد
………………………
تعطیل…!
٭ پیر گیا منگل کے گھر کہ چہارشنبہ سے ملوں تو جمعرات سے بھی ملاقات ہوگئی تو پوچھا کہ جمعہ نے کیا ہفتہ کو اطلاع دی ہے کہ اتوار کو تعطیل ہے …!!
محمد فصیح الدین ۔ کاماریڈی
………………………
چپ کرو …!
٭ باپ بیٹا کھانا کھارہے تھے تو بیٹے نے کہا : ’’ابو …!‘‘ باپ نے ٹوک کر کہا : ’’چپ کرو کھانا کھاتے وقت بات نہیں کرتے ‘‘۔ جب دونوں باپ بیٹے نے کھانا کھالیا تو باپ نے کہا : ’’بیٹا ! تم کیا کہہ رہے تھے ؟ ‘‘ ۔
بیٹے نے جواب دیا : ’’ابو ! آپ کی روٹی میں مکھی تھی وہ آپ کھاگئے ہیں …!!‘‘۔
مبشرسید ۔ چنچلگوڑہ
………………………
صدمہ خیز کیفیت …!
٭ دوستوں کی محفل جمی ہوئی تھی سب خوشیوں میں سرشار آپسی گپ شپ میں مصروف تھے جبکہ ایک دوست اُداس اور غم و صدمہ کی کیفیت میں تھا ۔
دوستوں نے دریافت کیا کہ اتنا غمگین و اُداس اور صدمہ کی کیفیت کا سبب کیا ہے ؟
دوست نے جواب دیا : میری بیوی میکے سے لوٹ کر گھر آگئی ۔ اس سے زیادہ غم اور صدمہ خیز کیفیت اور کیا ہوسکتی ہے ۔
محمد اختر حسین۔ ایل بی نگر
………………………