شیشہ و تیشہ

نظیر سہروردی
مزاحیہ ہزل
سر حضرت والا کا کیسا نظر آتا ہے
کرسی پر صراحی کا پیندا نظر آتا ہے
چھوٹی سی عمارت کاگنبد تو نہیں کوئی
یا بہر وضو کوئی لوٹا نظر آتا ہے
بے برگ و ثمر جیسے ہو شاخ شجر کوئی
جس پر نہ کوئی پھول اور پتا نظر آتا ہے
کیا سر سے اُتارا ہے حضرت نے کوئی صدقہ
ہر بال نگاہوں میں بکرا نظر آتا ہے
………………………
صرف کھیت بتادیں …!!
٭ داماد کو ساس نے ایک دن پالک کھلائی ، دوسرے دن میتھی کھلائی تیسرے دن ساگ کھلایا ، چوتھے دن پوچھی : بیٹا ! آج کیا کھاؤ گے … ؟
داماد نے طنزیہ انداز میں جواب دیا : ساس صاحبہ ! آپ مجھے صرف کھیت بتادیں میں خود چرکر آؤں گا …!!
شعیب علی فیصل ۔ محبوب نگر
………………………
رونے رونے میں فرق …!!
ٹیچر : بچو ! ماضی کے بچوں میں اور جدید دور کے بچوں میں فرق کیا ہے…؟
طالب علم : ٹیچر ! ماضی کے بچّے حلق سے روتے تھے جسے نارمل رونا کہتے ہیں ۔ جدید دور کے یعنی موجودہ دور کے چھوٹے بچے حلق سے نہیں روتے ، بلکہ وہ رونے کی آواز کو پیٹ میں سے نکالتے ہیں ۔ پھسلی میں سے چیخ کو نکالتے ہیں ، کلیجی ، گردے ، پھیپھسے میں سے چیخوں کو نکالتے ہیں۔ یہ چیخیں سنتے سنتے گھر والوں کا سر پھٹ جاتا ہے اور بھیجہ ہل جاتا ہے اس لئے یسے رونے کو ابنارمل رونا یا چیخنا کہتے ہیں …ماضی کے اور جدید دور کے بچوں میں یہی فرق ہے …!!
محمد اختر حسین ۔ ایل بی نگر
………………………
جانے کیا ہوگیا …؟
٭ ساس نے اپنی بہو کو فون پر بات کرتے ہوئے پریشانی کے عالم میں کہا : بہو رانی ! آخر میرے بیٹے کو کیا ہوگیا ہے پتہ نہیں روز رات میں سوتے وقت نیند میں بڑبڑاتا رہتا ہے ۔ کبھی کسی سے لڑتے جھگڑتے جیسا معلوم ہورہا ہے تو کبھی کسی سے بحث کررہا ہے ۔ تم جلد سے جلد اپنے میکے سے آجاؤ تو کسی اچھے ڈاکٹر سے علاج کروائیںگے ۔
بہو ( اطمینان ) سے کہا : ایسی کوئی بات نہیں ہے ماں جی ! اصل میں وہ وکالت کی پریکٹس کررہے ہیں …!!
سالم جابری ۔ آرمور
………………………
گھر چلئے …!!
٭ رات کے 12 بجے ایک صاحب کو تیز تیز جاتے ہوئے دیکھ کر پولیس والے نے پوچھا : کہاں جارہے ہو تو وہ شخص بولا وعظ سننے!
پولیس والا بولا : اتنی رات کو کہاں واعظ ہے ؟ تو وہ آدمی بولا : میرے گھر چلئے دروازہ کھولتے ہی میری بیوی کا واعظ شروع ہوجاتا ہے …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
………………………
کیا مدد کرسکتا ہوں …؟
٭ ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ایک شخص نے ہوٹل کے مالک کو جھنجھوڑ کر اُٹھاتے ہوئے کہا : ’’خدارا جلدی اُٹھئے میری بیوی کھڑکی سے کود کر خودکشی کرنا چاہتی ہے ‘‘ ۔
’’تو میں اس سلسلے میں آپ کی کیا مدد کرسکتا ہوں …؟‘‘ مالک نے حیرانی سے پوچھا ۔
وہ دراصل کمرے کی کھڑکی کھل نہیں رہی ہے…!! وہ شخص جھنجھوڑ کر بولا ۔
مبشر سید۔ چنچل گوڑہ
………………………
بے یقینی…!
٭ کل رات میں نے اپنی بیوی سے کہا۔ چلو ڈرائیو پر چلتے ہیں۔وہ دس منٹ میں تیار ہو گئی۔ ہم کار میں سیر کرنے نکلے لیکن دریا کے پل پر کار پھسل گئی جنگلہ توڑ کر دریا میں جاگری۔ ہم میاں بیوی ڈوب رہے تھے کہ ایک شخص تیرتا ہوا آیا۔ اس نے ہم دونوں کو دریا سے نکالا اور ہم دونوں کو کنارے تک لے گیا۔ پھر اس بے چارے نے بھاگتے ہوئے ایک قریبی دکان سے اسپتال فون کیا۔ ایمبولینس آگئی۔
یہ تم ہنس کیوں رہے ہو؟ کیا تمہیں میری بات کا یقین نہیں آرہا؟
’’بھئی باقی تو سب ٹھیک ہے لیکن یہ جو تم نے کہا کہ تمہاری بیوی دس منٹ میں تیار ہو گئی۔ یہ میں نہیں مان سکتا۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………