شیشہ و تیشہ

وحید واجد (رائچور)
بُرے دن ہیں …!
ہر طرف دُھوم ہے بُرے دن ہیں
شہر مظلوم ہے بُرے دن ہیں
عمداً انجان بن گئے مودی
سب کو معلوم ہے بُرے دن ہیں
………………………
انور مسعود
وغیرہ وغیرہ …!!
ہے آپ کے ہونٹوں پر جو مسکان وغیرہ
قربان گئے اس پہ دل وجان وغیرہ
بلی تو یو نہی مفت میں بد نام ہوئی ہے
تھیلے میں تو کچھ اور تھا سامان وغیرہ
بے حرص و غرض فرض ادا کیجئیے اپنا
جس طرح پولس کرتی ہے چالان وغیرہ
اب ہوش نہیں کوئی کہ بادام کہاں ہے
اب اپنی ہتھیلی پہ ہیں دندان وغیرہ
کس ناز سے وہ نظم کو کہہ دیتے ہیں نثری
جب اس کے خطا ہوتے ہیں اوزان وغیرہ
ہر شرٹ کی بشرٹ بنا ڈالی ہے انورؔ
یوں چاک کیا ہم نے گریباں وغیرہ
………………………
معصومیت !
٭ ایک صاحب کے گھر میں چور گھس ایا ۔ انھوں نے بڑی ہوشیاری سے کام لیتے ہوئے چور کی کنپٹی پر پستول رکھا اور ہاتھ اوپر کرایا اور منہ دیوار کی طرف کرکے کھڑا کردیا اب سوچنے لگے کہ شور مچاکر محلے والوں کو بلایا جائے یا فون پر پولیس کو اطلاع دی جائے ۔ اسی دوران ان کا چھوٹا بیٹا پانی کا گلاس لے کر بھاگتا ہوآیا اور کہنے لگا : ’’ابو! ابو ! پستول میں پانی بھرلیں ، یہ پانی کے بغیر نہیں چلتا !!!‘‘
………………………
آخری نمبر!
٭ بیٹے کا رزلٹ دیکھ کر باپ نے غصے سے گرجتے ہوئے کہا ، خدا کی پناہ یہ رزلٹ ہے تمہارا؟ بیس بچوں کی کلاس میں تم آخری نمبر پر آئے ہو ، اس سے برا رزلٹ میں نے آج تک نہیں دیکھا ہے ‘‘۔
بچے نے معصومیت سے کہا : ابو کیا ہمیں اﷲ کاشکر ادا نہیں کرنا چاہئے کہ کلاس میں بیس سے زائد بچے نہیں تھے !!!
ڈاکٹر فوزیہ چودھری ۔ بنگلور
………………………
جی نہیں !
٭ سینما ہال کے باہر کھڑی ایک تنہا خوبصورت عورت اپنے شوہر کا انتظار کررہی تھی۔
ایک منچلے کی رگ ظرافت پھڑکی اور وہ جلدی سے لپک کر اُس عورت کے پاس گیااور بولا ’’لگتا ہے آپ اکیلی ہیں ؟ ‘‘
جلدی سے اُس عورت نے جواب دیا ۔’’جی نہیں ! آپ کے بہنوئی بھی ساتھ ہیں !!‘‘
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
………………………
معصومیت!
پرنسپل : ( تمام بچوں سے ) دُعا مانگو کہ ہمارے ملک کے تمام مریض جلد از جلد صحت یاب ہوجائیں ۔ ایک بچہ دعا نہیں مانگ رہا تھا اور بالکل خاموش کھڑا تھا ۔
پرنسپل : بیٹا ! تم دُعا کیوں نہیں مانگ رہے ہو؟
بچے نے معصومیت سے جواب دیا :
’’میرے ابو ڈاکٹر ہیں …!!‘‘
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
………………………
ایسی لڑکی تو …!
لڑکے والے (لڑکی والوں سے ) : ہمیں ایسی لڑکی چاہئے جو زیادہ کھاتی پیتی نہ ہو اور ہمیشہ چُپ رہے اور شوہر کی سُنے ‘‘
لڑکی والے : ایسی لڑکی تو آپ کو ICU ہی میں ملے گی …!!
محمد امتیاز علی نصرتؔ ۔ پداپلی ، کریمنگر
………………………
کمزور دل …!
٭ ایک غریب شخص کو لاٹری کا ایک کروڑ روپئے انعام نکلا ۔ لاٹری کی کمپنی نے یہ خیال کرتے ہوئے کہ وہ آدمی غریب ہے اگر اسے اس کی اطلاع دی جائے تو وہ خوشی سے پاگل ہوجائے گا یا ہوسکتا ہے کہ خوشی سے اس کی موت واقع ہوجائے اس لئے اُس شخص کے قریبی دوست کو یہ سمجھاکر بھیجا گیا کہ کچھ اس طرح سے اسے اس انعام کی اطلاع دینے کہ وہ نارمل ہی رہے ۔
اس شخص کے قریبی دوست نے اس کے پاس جاکر پوچھا کہ اگر تمہیں لاٹری کا ایک کروڑ کا انعام نکلا تو کیا کرو گے ۔ اس آدمی نے فوراً جواب دیا آدھی رقم تمہیں دیدوں گا…! اتنا سنتے ہی اُس شخص کے قریبی دوست کا ہارٹ فیل ہوگیا !
شعیب علی فیصل ۔رامیاباؤلی، محبوب نگر
………………………