شیشہ و تیشہ

لیڈر ؔ نرملی
بے وفا
اِک بے وفا جو پیار کے وعدہ سے پھرگیا
خوابوں کا محل میرا کھڑے قد سے گِرگیا
تاریخ ہے گواہ ، سچے عاشقوں کے ساتھ
جس نے کیا فراڈ ، بلاؤں میں گِھر گیا
………………………
وحید واجد (رائچور)
بُرے دن ہیں …!
ہیں یہ کیسے نِیَمْ بُرے دن ہیں
ہے سِتم پہ سِتم بُرے دن ہیں
سُنیئے ستیم شِوم نہیں بلکہ
میڈ اِن مودِیم بُرے دن ہیں
………………………
فرید سحرؔ
غزل (طنز و مزاح)
میں شادی خانے میں اُس دن پَسر جاتا تو اچھا تھا
میں مسند سے بھی چُپکے سے اُترجاتا تو اچھا تھا
ذرا سی بات پر مجھ پر پلٹ جاتے ہیں سالے سب
میں پہلے دن ہی سالوں پر بپھرجاتا تو اچھا تھا
ستم جاری ہے اس کا تیس برسوں سے مسلسل ہی
’’مقدر اب مرے اﷲ سنورجاتا تو اچھا تھا ‘‘
نہ پوچھو بے حیائی کتنی ہے اُس ملک میں یارو
بجائے امریکہ میں بھی قطر جاتا تو اچھا تھا
مجھے کیوں دیتے ہو تم گالیاں اب ائے مرے مِترو
میں پی ایم بننے سے پہلے ہی مرجاتا تو اچھا تھا
نہ اُس کو دیکھتا میں اور نہ اُس سے بات ہی کرتا
میں کرکے بند آنکھیں ہی گذرجاتا تو اچھا تھا
اُسے ’’بھارت رتن‘‘ کس واسطے دیں بولئے صاحب
وہ اچھے کام کچھ بھارت میں کرجاتا تو اچھا تھا
سزا پایا ہوں اکثر میں سحرؔ سچ کہنے کی جگ میں
میں کرکے بات حق کی پھر مُکرجاتا تو اچھا تھا
………………………
ایسے پیتے ہیں …!؟
٭ ایک بڑھیا سینما ہال میں کولڈ ڈرنک کی بوتل لے کر بیٹھی تھی ۔ کبھی 15 منٹ میں بوتل منہ کو لگاتی کبھی 20منٹ میں ۔
پاس بیٹھے ایک آدمی کو غصہ آگیا ، اُس نے بڑھیا سے بوتل چھینی اور ایک گھونٹ میں پی کر بولا : ’’ایسے پیتے ہیں ‘‘ ۔
بڑھیا بولی : پر بیٹا میں تو پان تھوک رہی تھی…!!
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
………………………
تسلی …!!
٭ ملبوسات کی دکان پر سیلز گرل ایک خاتون کو ہر طرح کے ملبوسات دکھا دکھا کر تھک گئی ۔ خاتون کے سامنے کپڑوں کے انبار لگ گیا مگر انہیں کوئی لباس پسند نہ آیا۔ آخر سیلز گرل تھکے تھکے لہجے میں بولی : ’’ مجھے افسوس ہے آپ کو کوئی ڈریس پسند نہیں آیا ‘‘۔
’’ کوئی بات نہیں …‘‘ خاتون نے تسلّی دینے والے انداز میں کہا : ’’تمہیں دِل چھوٹا کرنے کی ضرورت نہیں ، میں تو ویسے ہی فریج خریدنے کے ارادے سے گھر سے نکلی تھی …!!‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
………………………
مرنے کے بعد …!!
بیوی ( شوہر سے ) : دیکھو جی ! میری کئی سالوں سے تمنا ہے آپ کے ساتھ ملکر تاج محل دیکھوں …!
شوہر (مسکراتے ہوئے ) : بیگم ! ضرور دیکھیں گے مگر تاج محل دیکھنے کے بعد یہ نہیں کہنا کہ میرے مرنے کے بعد تم بھی ایسا ہی خوبصورت تاج محل تعمیر کرو…!!
سالم جابری ۔ آرمور
………………………
خوشی کی بات …!!
٭ ایک دوست اپنے دوستوں سے خوشگوار موڈ میں کہتا ہے : ’’آپ سارے لوگ کل میرے گھر آنا میرے گھر (ڈنر)جشن ہے ۔
دوستوں نے دریافت کیا کہ اس جشن کا سبب کیا ہے ؟ دوست نے مسکراتے ہوئے کہا : ’’میری بیوی میکے گئی ہوئی ہے اسی خوشی و مسرت میں یہ جشن منعقد ہے …!!
محمد اختر حسین۔ ایل بی نگر
………………………
تبدیلی کا وقت …!
بچہ ماں سے : ممی ! ممی !! یہ کرنسی (نوٹ بندی) کیا ہے ؟
ماں بیٹے سے : یہ نوٹ بندی پیسوں کا معاملہ ہے ۔ یہ مودی کی دی ہوئی بڑی بلا ہے ۔
بچہ : ممی یہ کرنسیاں کب تبدیل ہوں گی ۔ ایک مودی ، دوسرا کے سی آر ، تیسرا بابو ۔
ماں : بیٹا ! ذرا صبر کرو ان کی تبدیلی کا وقت جلد آنے ولا ہے …!!
سیدہ بتول فاطمہ بتولؔ ۔ حیدرآباد
………………………