شیخ الاسلام حافظ محمد انواراللہ فاروقی کے اذکاکر و عبادات مشعل راہ

جامعۃ المؤمنات میں جشن شیخ الاسلام ، مفتی مستان علی و دیگر کا خطاب

حیدرآباد 28 مارچ (راست) حضرت شیخ الاسلام حافظ محمد انواراللہ فاروقیؒ بانی جامعہ نظامیہ کی شخصیت علم و فضل اور صلاح تقویٰ کا ایک عجیب و غریب مرقع تھی۔ آپ کی زندگی میں سنت رسول اللہ ﷺ کی عملی جھلکیں نظر آتی ہیں۔ حضرت کے اذکار و عبادات و احوال مسلمانوں کیلئے باعث تقلید اور مشعل راہ ہیں۔ حضرت شیخ الاسلام کے مواعظ، اقوال و ارشادات کی تاثیر نے لاکھوں انسانوں کو نئی ایمانی زندگی عطا فرمائی۔ ان خیالات کا اظہار جامعۃ المؤمنات مغلپورہ میں منعقدہ جلسہ جشن شیخ الاسلام (برائے خواتین) سے پس ہردہ مفتی ڈاکٹر محمد مستان علی قادری ناظم جامعۃ المؤمنات نے کیا۔ جلسہ کا آغاز عالیہ بیگم کی قرأت، جمیلہ کوثر کی نعت شریف سے ہوا۔ نظامت کے فرائض شاہ نواز بانو نے انجام دیئے۔

اس جلسہ کی صدارت حافظہ رضوانہ زرین پرنسپل و شیخ الحدیث جامعۃ المؤمنات نے کی۔ سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے حافظ محمد مستان علی قادری نے کہاکہ حضرت شیخ الاسلامؒ کے کارناموں میں اہم کارنامہ جامعہ نظامیہ کا قیام ہے۔ یہ وہ جامعہ ہے جس سے الحمدللہ طلبہ لاکھوں کی تعداد میں فارغ التحصیل ہوکر دنیا بھر میں اشاعت دین اسلام میں مصروف ہیں۔ حضرت شیخ الاسلام نے اپنی تصانیف کے ذریعہ ملت اسلامیہ کو عقائد مسائل اصلاح معاشرہ اور سلف صالحین کے احوال وغیرہ سے روشناس کروایا ہے۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے محترمہ تہمینہ تحسین، محترمہ نسرین افتخار، محترمہ آمنہ بتول، محترمہ بدرالنساء، محترمہ نکہت ، آمنہ بانو، ہاجرہ بانو، سلطان رقیہ، سلطان زینب نے شرکت کی۔ اس جلسہ کو فوزیہ بیگم، بشریٰ بیگم، نسیمہ بیگم، تسلیم بیگم، آمنہ بانو، سیدہ انجم فاطمہ، جویریہ محمدی خانم نے بھی مخاطب کیا۔ قبل جلسہ قرآن خوانی اور قصیدہ بردہ کا اہتمام کیا گیا۔ دعا و سلام پر اجتماع اختتام کو پہنچا۔