شہر کے مختلف اے ٹی ایمس میں دوبارہ رقم کی قلت

پھر طویل قطاروں کا اندیشہ ۔ تعطیلات اور بینک ملازمین کی ہڑتال سے عوام کو مشکلات
حیدرآباد۔28فروری(سیاست نیوز) شہر میں اے ٹی ایم میں نقد نہ ہونے کے سبب ایک مرتبہ دوبارہ شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ جاریہ ماہ کے اوائل اور اب آخری ایام کے دوران شہر کے کئی اے ٹی ایم مراکز میں نقد رقومات نہ ہونے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں جس کے سبب عوام میں برہمی پائی جا رہی ہے۔ گذشتہ تین یوم سے اے ٹی ایم کے خالی رہنے کے بعد مہینہ کے آخری دن بینک ملازمین کی ہڑتال کے سبب اے ٹی ایم مشینوں میں نقد رقومات نہیں ڈالی جا سکیں اور ماہ مارچ کے آغاز کے ساتھ ہی اے ٹی ایم مشینوں پر طویل قطاروں کا امکان ہے کیونکہ تین دن سے اے ٹی ایم میں نقد نہ ہونے کے بعد مہینہ کے آغاز کے ساتھ ہی تنخواہ کی منہائی کے لئے اے ٹی ایم پہنچنے والوں کو بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں اے ٹی ایم مراکز کی خدمات کرنسی تنسیخ کے بعد سے اب تک بحال نہیں ہو پائی ہے لیکن ماہ جنوری کے دوران اے ٹی ایم حسب معمول کام انجام دے رہے تھے۔ماہ فروری کے آغاز کے بعد سے اے ٹی ایم مشینوں میں نقد رقومات کی عدم موجودگی کی شکایات موصول ہونے لگی اور اس کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔ بینک عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایم کے ذریعہ منہائی کی حد میں چھوٹ کے بعد کھاتہ دار اے ٹی ایم سے رقومات منہاء کرنے لگے ہیں جس کے سبب مشینوں میں جمع رقم قبل از وقت ختم ہونے لگی ہے۔ عہدیداروں نے نئی کرنسی کی قلت کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کرنسی وافر مقدار میں موجود ہے لیکن منہائی میں ہونے والے اضافہ کے سبب صورتحال بگڑ رہی ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے اقدامات کے متعلق منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ بعض بینکوں کی جانب سے یکم مارچ کے پیش نظر اے ٹی ایم مشینوں میں رات دیر گئے نقد رقومات جمع کردی جائیں گی لیکن تنخواہوں کی اجرائی کے ساتھ ہی تیز رفتار منہائی کے سبب مشینوں میں موجود رقم ختم ہونے پر ایک مرتبہ پھر مشینوںکی کارکردگی متاثر ہوگی ۔ بینک کے ذمہ داروں نے بتایا کہ گذشتہ ہفتہ تعطیلات اور مہینہ کے آخری دن ہڑتال کے سبب اے ٹی ایم مشینوں میں رقومات ختم ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جبکہ ماہ مارچ کے دوران اس طرح کی شکایات کا کوئی اندیشہ نہیں ہے۔ شہر حیدرآباد و سکندرآباد میں موجود تمام اے ٹی ایم مشینوں کے متعلق بینک عہدیداروں نے بتایا کہ انہیں نئی کرنسی جاری کرنے کا اہل بناتے ہوئے تمام مشینوں سے نئی کرنسی جاری کی جانے لگی ہے۔